میں چاہوں گا کہ جنگ نہ ہو، ہم نہیں چاہتے کہ کشیدگی میں اضافہ ہو، بلاول بھٹو زرداری

?️

 اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میں چاہوں گا کہ جنگ نہ ہو، ہم نہیں چاہتے کہ کشیدگی میں اضافہ ہو،بھارت کے ساتھ کسی قسم کا تصادم جوہری جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے، برطانوی نشریاتی ادارے سکائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔

ہماری فضائیہ، بری اور بحری افواج بھارت کی کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ ماضی میں دیکھا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان جنگ ہوئی ہم نہیں چاہتے کہ کشیدگی میں اضافہ ہو۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کشیدگی کم کرنے کیلئے دونوں ممالک سے رابطے کر رہی ہے۔

پہلگام واقعہ کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ شفاف تحقیقات یقینی بنائی جائیں۔

2 ایٹمی قوتوں کے مابین کشیدکی کم نہ ہوئی تو صورتحال محدود جھڑپوں سے بڑھ کر جنگ کی صورت بھی اختیار کر سکتی ہے۔ جنوبی ایشیا کے روایتی حریفوں کے درمیان کشیدگی ہمیشہ تشویش کا باعث ہوتی ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ بھارت اس وقت جذباتی اور غیر معقول اقدامات کررہا تھا۔وزیراعظم شہباز شریف کہہ چکے تھے کہ پہلگام واقعے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کیلئے تیار تھے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا تھاکہ بھارتی حکومت اگرپاکستان کے خلاف پانی کی بندش کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتی ہے تو اس کا مطلب اعلان جنگ ہو گا۔ پاکستان کومقبوضہ کشمیرمیں دہشتگرد حملے یا ایل اوسی پرفائرنگ شروع کرنے سے کیا فائدہ ہوگا؟ پاکستان ایل او سی پر بھارتی فائرنگ کا جواب دے رہا تھا۔

انہوں نے کہا تھاکہ پاکستان پر ماضی میں بھی الزامات عائد کئے گئے لیکن پاکستان نے ماضی سے سبق سیکھا ہے اور آگے بڑھ چکا تھا۔ حکومت کہہ چکی ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے فیصلے پر عمل درآمد کو فعال جنگ سمجھا جائے گا۔ جنگ ہوتی ہے تو خون بہتا تھا۔ پاکستان کے پاس ایسے دریا نہیں جن کو ہم جوابی طور پر بھارت کے خلاف روکیں۔ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جب میں وزیر خارجہ تھا تو پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکالا گیا۔ گرے لسٹ سے نکالنے کا مطلب عالمی برادری تسلیم کرتی ہے کہ پاکستان کا دہشت گرد گروپوں سے کوئی تعلق نہیںتھا۔

مشہور خبریں۔

کیا پتا کل میرا یا کسی اور کا نام بھی 9 مئی کے مقدمات میں شامل کردیں، سپریم کورٹ جج کے ریمارکس

?️ 22 اپریل 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے ججز کی جانب سے صنم

ہم اسرائیل کے خلاف ایک مہینے کی مسلسل لڑائی کے لیے تیار ہیں: جنین

?️ 22 جون 2023سچ خبریں:جنین بریگیڈ کے ایک مجاہد نے جنین شہر اور کیمپ میں

ہم یمنی میزائل کے سامنے ناکام رہے: تل ابیب

?️ 15 ستمبر 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ریڈیو نے اعتراف کیا کہ یہ پہلا موقع

سان فرانسسکو میں بڑھتے ہوئے جرائم اور کیلیفورنیا کے بکھرے ہوئے خواب

?️ 2 اپریل 2023سچ خبریں:ریاستہائے متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ چند سالوں

77سال بعد بھی انہیں معلوم نہ ہوسکا بلوچستان کا مسئلہ کیا ہے،اختر مینگل

?️ 2 اپریل 2025مستونگ: (سچ خبریں) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل کا کہنا

اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، انڈیکس 2326 پوائنٹس گر گیا

?️ 9 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں)پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے بینچ مارک کے ایس ای-100

کرپشن کے الزام میں 140 سے زیادہ سعودی حکام گرفتار

?️ 24 جنوری 2023سچ خبریں:سعودی عرب میں نام نہاد سعودی کرپشن کنٹرول اینڈ کامبیٹنگ آرگنائزیشن

صیہونی میڈیا کا یمنی میزائل طاقت کا اعتراف

?️ 25 دسمبر 2024سچ خبریں:عبری زبان کے میڈیا نے یمن کی عسکری قوت، خاص طور

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے