اسلام آباد: (سچ خبریں) ملک کی مجموعی قومی پیداوارمیں جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 0.92فیصداضافہ ہوا ہے رپورٹ کے مطابق نیشنل اکاﺅنٹس کمیٹی کااجلاس مالی سال 2023 مالی سال 2024اورجاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی کیلئے جی ڈی پی نموکی نظرثانی شدہ اعدادوشمارکی منظوری دی گئی.
جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملک کی مجموعی قومی پیداوارمیں نموکی شرح 0.92فیصدریکارڈکی گئی ہے زراعت میں 1.15فیصد اورخدمات کے شعبہ میں 1.43فیصدکا اضافہ ہواہے اجلاس میں مالی سال 2024کیلئے جی ڈی پی کی نظر ثانی شدہ نمو2.50فیصد کرنے کی منظوری دی گئی اس سے پہلے این سی اے نے 2.52فیصدشرح نموکی منظوری دی تھی.
اجلاس میں تقابلی سال 2016کی پہلی سہ ماہی کی بجائے مالی سال 2024کی آخری سہ ماہی مقررکرنے کی منظوری بھی دی گئی بیان کے مطابق جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں فصلوں میں 5.93فیصدکی کمی ہوئی ہے، کاٹن کی پیداوارمیں 29.6فیصد، مکئی 15.6فیصد، چاول 1.2فیصد گنے کی پیداوارمیں 2.2فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی اس کے برعکس دیگرفصلوں کی پیداوارمیں 2.08فیصدکااضافہ ہواہے جس کی بنیادی وجہ زرعی مداخل کی قیمت میں کمی ہے لائیوسٹاک کے شعبہ میں نموکی شرح 4.89فیصدریکارڈکی گئی ہے فاریسٹر ی اورفشنگ کی صنعت میں نموکی شرح بالترتیب 0.78فیصد اور0.82فیصدریکارڈکی گئی ہے.
جاری مالی سال کی پہلی سہ ماھی میں صنعتی ترقی میں نموکی شرح1.03فیصدریکارڈکی گئی ہے، مائننگ میں 6.49فیصد کی کمی ہوئی جس کی بنیادی وجہ اہم مصنوعات کی سہ ماہی پیداوارمیں کمی ہے، کوئلہ کی پیداوار میں 12.4فیصد، گیس 6.7فیصداورخام تیل کی پیداوارمیں 19.8فیصد کی کمی ہوئی، بجلی اورواٹرسپلائی کی صنعت میں 0.58فیصدکی گروتھ ہوئی تعمیرات کی صنعت میں 14.91فیصد کی کمی ہوئی ہے. رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہول سیل اینڈریٹیل ٹریڈمیں 0.51فیصد، اکاموڈیشن اینڈفوڈ خدمات 4.58فیصد، انفارمیشن اینڈکمیونیکیشن5.09فیصد، رئیل اسٹیٹ سرگرمیاں 4.22فیصد، تعلیم 2.03فیصد، انسانی صحت وسماجی سرگرمیاں 5.60فیصد اورنجی خدمات میں 3.30فیصدکی شرح سے نموریکارڈکی گئی.