اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کمزور ملکی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ہمیں معیشت سمیت بہت چیلنجز کا سامنا ہے،تکنیکی طور پر پاکستان ڈیفالٹ نہیں ہے۔معاشی معاملات کو مینج کرنا پڑتا ہے۔مشکل فیصلے کرنے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کی تباہی کا ذمہ دار عمران خان یا کسی اور کو ٹھہرانا ٹھیک نہیں۔
ملکی معیشت کی کمزوری کے ذمہ داری سب ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ انصاف کے معیار کے مطابق عمران خان نااہل ہیں۔انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کے خلاف بےبنیاد مقدمہ بنایا گیا۔عدالت نے راناثناء اللہ کو بری کر دیا۔شاہد خاقان نے کہا کہ سلیمان شہباز سیاست میں نہیں ،ان پر بھی نیب نے جھوٹا مقدمہ کیا ۔
سلیمان شہباز عمران خان کے دور میں برطانیہ گئے،گذشتہ حکومت کو معافی مانگنی چاہئیے۔
تسلیم کرنا چاہئیے کہ ان کو گمراہ کیا گیا تھا۔ کس نے کیا کیا، کھوج لگانا چھوڑدیں ،ملکی معیشت پر توجہ دیں۔اسمبلیاں تحلیل ہوئیں تو الیکشن ہوں گے، پنجاب میں ہم جیت جائیں گے۔الیکشن کمیشن کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے،سابق وزیراعظم نے نوازشریف کی واپسی سے متعلق کہا کہ نوازشریف کی واپسی کی تاریخ کا فیصلہ وہ خود کریں گے۔نوازشریف سیاسی طور پر پاکستان میں میدان سنبھال چکے ہیں۔
قبل ازیں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایک بار پھر نیب کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں نام نہاد احتساب کا ایک سلسلہ چل رہا ہے، ہمارا مجرم نیب کا چیئرمین ہے، ہم حساب چکتا کریں گے۔احتساب عدالت اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کئی بار کہہ چکا ہوں ملک کی بقا کیلئے احتساب کے ادارے کو ختم ہونا چاہیے، کئی سال سے یہاں آ رہا ہوں اور 70 پیشیاں بھگت چکا ہوں، اگر کیس میں کچھ ہوتا تو تین پیشیوں میں فیصلہ ہو جانا چاہیے تھا۔