?️
پشاور: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور سابق وفاقی وزیر مراد سعید نے امن مارچ کا رخ اسلام آباد کی طرف کرنے کیلئے جرگہ بلانے کی تجویز دیدی۔
اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ تیراہ میں نہتے معصوم لوگوں پر گولیاں چلا دیں گئیں، ابھی کل ہی امن تحریک کے ساتھیوں کو پیغام دیا تھا کہ ہم بھلے اپنے علاقوں میں لاکھوں کی تعداد میں نکلیں لیکن ڈالری جنگ کی خواہش رکھنے والے آپریشن کا ارادہ کر چکے ہیں، انہوں نے فیصلہ کر لیا ہے کہ ایک دفعہ پھر ہمارے لوگوں کو بے گھر کرنا ہے اور اسی آڑ میں ہمارے وسائل پر قبضہ کرنا ہے لہذا ہمیں اب پرامن مارچ کا رخ اسلام آباد کی طرف کرنے کے لیے جرگہ بلانا ہے۔
آپ کو یہ بھی اطلاع دے دوں کہ 5 ماہ قبل خیبر، تیراہ اور شمالی وزیرستان میں آپریشن کا فیصلہ ہوچکا ہے جس کی صوبائی حکومت اپنے صوبے کے حالات اور عمران خان کی پالیسی کے مطابق اجازت نہیں دے رہی لہذا اس مقصد کے حصول کے لیے اگلے ایک آدھ ماہ میں اراکین صوبائی اسمبلی کو نااہل کرکے حکومت تبدیلی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے کیوں کہ عالمی طاقتوں سے پختونخواہ کے وسائل کے حوالے سے کی گئی کمٹمنٹ اور قبضے پر کوئی کمپرمائز نہیں ہوسکتا، اس لیے دوسرے مرحلے میں خیبر اور وزیرستان کے بعد باجوڑ، مہمند اور ملحقہ علاقوں میں بھی اس ڈالری جنگ کو پھیلایا جائے گا۔
چوں کہ مالاکنڈ ریجن ہماری تحریک کے بعد سے نسبتاً پرامن ہے لہذا باجوڑ سے ملحقہ ضلع مالاکنڈ میں ٹارگٹڈ آپریشن کے نام پر سرگرمیاں شروع ہوچکی ہیں، ملاکنڈ کے عوام کے لیے بھی پیغام ہے کہ جو خطرہ ٹل چکا تھا وہ پھر سے آپ کے سروں پر منڈلا رہا ہے، اگلے ہفتے سے آپ بھی سڑکوں پر نکلنے کی تیاری کریں، خیبر پختونخواہ کو تو سمجھ آگئی ہے لیکن اپنے باقی ہم وطنوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ بھی دیکھ لیں کہ ریاست کے نام پر قابض مافیہ کیسے خون کی ہولی کھیل رہا ہے، کیا اب بھی آپ میں سے کسی کو شک ہے کہ یہ کھیل کون اور کس لیے کھیل رہا ہے؟۔
اب بھی کوئی شک ہے کہ 2022ء میں دہشت گردوں کو کس مقصد سے واپس لانے کا پلان بنا؟ سرحد پر باڑ کے باوجود وہ قافلوں کی شکل میں تشکیل کرتے رہے، ہم نے آواز اٹھائی، شور مچایا لیکن اس کو آئی ایس پی آر اور وزارت داخلہ نے پروپیگنڈا قرار دیا، کیا ہماری ہر بات درست ثابت نہیں ہوئی؟ مجبوراً ہم نے عوام کو کال دی اور عوامی طاقت سے اپنا امن حاصل کیا تو ریاست کو یہ بھی ناگوار گزرا، ”رینک اینڈ فائل“ کی جانب سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا، کیا تب ہم نے نہیں کہا تھا کہ اب پروپیگنڈا قرار دیا جا رہا ہے پھر دہشت گردی کی بریکنگ نیوز اور پھر آپریشن کا ماحول بنایا جائے گا؟ پھر ہمیں ہی ہمارے گھروں سے بے گھر کیا جائے گا اور وہی ڈالری کھیل رچایا جائے گا، کیا یہ سب درست ثابت نہیں ہوا؟۔
مراد سعید کا کہنا ہے کہ پھر نگران حکومت کے دوران ان کی آباد کاری کا آغاز ہوا اور مینڈیٹ چوری اور نئے الیکشن کے بعد سے آپریشن کا راگ الاپا جانے لگا، وہی اولڈ پلے بک جو چار دہائیوں سے جاری ہے اور بے شرمی کا یہ عالم ہے کہ پختونخواہ کے بچے بچے کو اس بات کا علم ہے لیکن بجائے اس کے کہ ڈالری جنگ وسائل پر قبضے اور متعلقہ رہنے کے لیے ہماری زندگیوں سے کھیلنا بند کر دیں الٹا ہماری لاشوں پر بیانیے بنائے جاتے ہیں، اس پہ حکم کے لاشیں اٹھاؤ، بے گھری سہو، اُف تک نہ کرو کہ ہماری توہین ہوجاتی ہے۔
مراد سعید نے مزید یہ بھی کہا کہ اگر کسی نے اس پورے کھیل کو سمجھنے کی کوشش کرنی ہے تو رجیم چینج سے لے کر ابھی تک میری تمام ٹویٹس، ویڈیو پیغامات اور امن تحریک کی تقاریر دیکھیں اور سنیں جو جو کہا تھا ایک ایک لفظ بدقسمتی سے سچ ثابت ہو رہا ہے مگر وٹس ایپ سے مینج ہونے والا میڈیا ایشوز اور ایونٹس پر عسکری پیغامات کے مطابق صرف ری ایکٹ کرتا رہا اور انہوں نے حالات اتنے خراب کر دیئے کہ اب اس گند کو سمیٹنے میں نہ جانے کتنا وقت اور کتنی جانیں قربان ہونی ہیں، میں اپنے امن کے سفیروں اور سالاروں کو بھی پیغام دیتا ہوں کہ کل میں نے جو پیغام بھیجا تھا اس کے مطابق جرگہ بلائیں کیوں کہ جب یہ ہمیں گھروں سے نکال کر کیمپوں میں بھیجنے کا فیصلہ کر ہی چکے ہیں تو تب نکلنے کے بجائے آج نکل کر اپنا امن حاصل کریں، تمام اضلاع کے جرگے مشترکہ طور پر ایک گرینڈ قومی جرگہ بلائیں۔
مراد سعید نے کہا کہ میں نے کوآرڈینیٹرز منتخب کر دیئے ہیں ان کے نام لکھ کر ان کے لیے مزید مشکلات پیدا نہیں کر سکتا کیوں کہ پہلے ہی ڈرون کے خلاف ریاست کا جھوٹ بے نقاب کرنے پر ڈاکٹر امجد مشکل میں ہیں، ڈاکٹر حمید اور گل ظفر کے گھر پر بم حملہ ہوچکا، مہمند، خیبر، وزیرستان، لکی، بنوں، کرم اورکزئی کے دوست مشکل میں اور امن کے ساتھی شہید ہو رہے ہیں، صوبائی حکومت سے بھی اپیل ہے کہ جیسے کچھ دن پہلے آپ نے بھی وہی باتیں کیں جو ہم کرتے آرہے ہیں آپ بھی آپریشن کے خلاف ہیں اور اگر آپ کو بھی بائی پاس کرکے یہ ظلم ہو رہا ہے تو آپ بھی اس قومی جرگہ کا حصہ بنیں اور ہمارے ساتھ اسلام آباد کا رخ کریں۔
مشہور خبریں۔
ایران کے حملوں کا صیہونی معیشت پر اثر
?️ 22 اکتوبر 2024سچ خبریں:مقبوضہ علاقوں پر ایران کے میزائل حملوں اور جنگی حالات میں
اکتوبر
یمن کا صیہونی حکومت کی حمایت کرنے والے عرب ممالک کو انتباہ
?️ 30 جولائی 2025سچ خبریں: یمن کی انصاراللہ تحریک کے سیاسی دفتر کے رکن حزام الاسد
جولائی
آئی ایم ایف معاہدے میں تاخیر کے سبب انٹر بینک میں ڈالر 4 روپے 50 پیسے مہنگا
?️ 1 مارچ 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر
مارچ
پہلی بار حکومت عوامی مسائل کو حل کر رہی ہے: فرخ حبیب
?️ 26 اگست 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے
اگست
نیتن یاہو نہیں تو دوسرے صیہونی انتہاپسند؛نیویارک ٹائمز کی رپورٹ
?️ 3 جون 2021سچ خبریں:انیو یارک ٹائمز نے 12 سال بعد نیتن یاہو کو سیاست
جون
اسرائیلی فوج میں نافرمانی کا نیا دور
?️ 10 اکتوبر 2024سچ خبریں: گزشتہ روز عبرانی ذرائع ابلاغ نے صیہونی حکومت کی فوج کی
اکتوبر
کوئٹہ میں ہوئے خود کش دھماکے پر بلوچستان گورنر کا ردعمل سامنے آگیا
?️ 5 ستمبر 2021بلوچستان(سچ خبریں) گورنر بلوچستان سید ظہور آغا نے سیکیورٹی حکام کو کوئٹہ
ستمبر
انصاراللہ کے رہنما عبدالملك الحوثی کی امریکہ پر شدید تنقید
?️ 16 مئی 2025سچ خبریں: یمن کی انصاراللہ تحریک کے رہنما عبدالملك الحوثی نے اپنے
مئی