اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ لشکر کشی چھوڑ کر پارلیمان میں آنے کو ترجیح دینے پر عمر ایوب کو سراہتا ہوں،اپوزیشن کا پارلیمنٹ کے فلور پر آکر بات شروع کرنا قابل تحسین اقدام ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کو ایوان میں خوش آمدید کرتے ہوئے کہاکہ اچھا ہوا کہ انہوں پارلیمانی جمہوریت کے حسن میں اضافہ کرتے ہوئے لشکر کشی چھوڑ کر پارلیمان میں آنے کو ترجیح دی اور یہاں پر بات کرنا شروع کی۔
انہوں نے کہا کہ عوام نے ہمیں مینڈیٹ بھی اسی چیز کا دیا ہے کہ ہم ایک دوسرے کی بات سنیں اور سمجھائیں، یہاں بات زیادہ بہتر طریقے سے پہنچتی ہے کیونکہ باہر تو دونوں طرف سے غلیلیں چل رہی ہوتی ہیں اور بہت کچھ ہورہا ہوتا ہے اور یہاں ہم منطق سے بات کرتے ہیں اور ایک دوسرے کے سمجھانے کی کوشش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ شاید نیت دنوں کی یہی ہوتی ہے کہ پاکستان آگے بڑھے، پاکستان کے عوام کا بھلا ہو، پاکستان ترقی کرے، خوشحالی میں جائے اور اس میں ظاہر ہے کبھی اختلاف ہوتا ہے اور کبھی اتفاق ہوجاتا ہے، میری یہ دعا ہے کہ زیادہ باتوں پر اتفاق ہوا کرے۔
وزیر قانون نے اپوزیشن لیڈر کی تصحیح کرتے ہوئے کہاکہ مہنگائی اور دیگر انڈیکس حکومتی فریم ورک میں تیار نہیں ہوتے، آپ ہی کی حکومت نے آئی ایم ایف کے کہنے پر اسٹیٹ بینک کو ری اسٹرکچر کیا اور مکمل خودمختاری دے دی، اب یہ ساری چیزیں اسی فریم ورک کے تحت ہوئی ہیں اور ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح نیچے گئی ہے اور ایک ہندسے میں آئی ہے تو شرح سود بھی آج 23 فیصد سے 15 فیصد پر آگئی ہے اور ماہرین کا خیال ہے کہ یہ مزید نیچے آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا پارلیمنٹ کے فلور پر آکر بات شروع کرنا قابل تحسین اقدام ہے، اسی سے چیزیں آگے بڑھیں گی اور پاکستان کے عوام کو بہتری نظر آئے گی۔