اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے فنانس بل کو آرڈیننس کے ذریعے منظور کروانے کی اطلاعات کو مسترد کر دیا ہے۔عوامی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری اپنے پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ فنانس بل میں ترامیم پارلیمان میں پیش کی جائیں گی اور پارلیمنٹ ہی اس ضمن میں حتمی فیصلہ کرے گی۔
اپنے پیغام میں انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا کہ ایک حلقے نے بغیر یہ زحمت اٹھائے کہ حکومت سے مؤقف ہی لے لیا جائے، مسلسل یہ خبر اڑائی کہ فنانس بل میں ترامیم ایکٹ آف پارلیمان کی بجائے آرڈیننس کے ذریعے لائی جا رہی ہیں، جبکہ ایسا نہیں ہے، فنانس بل میں ترامیم پارلیمان میں ہی پیش کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایک خبر زیر گردش تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ حکومت نے منی بجٹ پارلیمنٹ سے پاس کروانے کی بجائے آرڈیننس کے ذریعے پاس کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ وزارت خزانہ کا کہنا ہے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے 12 جنوری 2022ء تک منی بجٹ پر عمل درآمد شروع کرنے کی شرط عائد کی ہے جس کے پیش نظر منی بجٹ اب آرڈیننس کے ذریعے پاس کروایا جائے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے منی بجٹ کو پارلیمنٹ کے ذریعے پاس کروانے پر بھی زور دیا گیا جس پر وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ 360 بلین روپے کا بجٹ پارلیمنٹ سے پاس کروائیں گے تو اس میں کافی وقت درکار ہوگا۔ منسٹری کی جانب سے کہا گیا کہ اتنے مختصر سے عرصے میں بل کی منظوری کے لیے پارلیمنٹ کا جوائنٹ سیشن بلوانا ناممکن ہے۔ بتایا گیا کہ مذکورہ حالات کے تناظر میں حکومت نے آئی ایم ایف کو ایک بار پھر جی ایس ٹی کی چھوٹ واپس لینے کے لیے صدارتی آرڈیننس کے نفاذ کے لیے قائل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم تازہ صورت حال کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں ان خبروں کو مسترد کر دیا ہے۔