لاہور (سچ خبریں) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے طالبان حکومت تسلیم کرنے سے متعلق اہم مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کی حکومت تسلیم کرنے سے متعلق فیصلہ دوست ممالک کی مشاورت سے کرنا چاہئے، میری خواہش ہے کہ طالبان انسانی حقوق کا احترام کریں۔
گورنر پنجاب چودھری سرور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وقت بتائے گا کہ طالبان کا دور کیسا ہوتا ہے، میری خواہش ہے کہ طالبان انسانی حقوق کا احترام کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی شک نہیں کہ میں عملی سیاست میں آنا چاہتا ہوں، پارٹی ڈسپلن کا پابند ہوں، میری ترجیح لوگوں کو صاف پانی پلانا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بہت مشکلات اور چیلنجر کے بعد اب پاک اتھارٹی کو منظم کیا ہے، پنجاب میں سینکڑوں پلانٹ اور سکیمیں بند پڑی ہیں، جن کو چلانا ہے۔چودھری سرور نے کہا کہ ڈیڑھ کروڑ لوگوں کو صاف پانی پلانا ہے۔ اپوزیشن 2023 کے الیکشن تک انتظار کرے، صاف الیکشن پر متحد ہونا چاہئے۔
دوسری جانب معید یوسف نے کہا ہے کہ افغانستان کی صورتحال پر وزارت داخلہ میں کرائسس مینجمنٹ سیل قائم ہے، پاکستان کابل سے لوگوں کو نکالنے کیلئے کام کر رہا ہے۔مشیر قومی سلامتی امور معید یوسف نے کہا ہے کہ افغانستان میں ابھی صورتحال بہتر ہے، مہاجرین کا بحران نہیں آیا، روس، چین کے سفارتخانے کابل میں کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان قوانین کے نفاذ، انسانی حقوق پر عملدرآمد چاہتا ہے، بھارت بھی خاموش ہے اور پاکستان پر کسی نے بات نہیں کی، ابھی قربانی کا بکرا ڈھونڈنے اور بنانے کا کام جاری ہے، پاکستان کسی کی جیت اور شکست پر بات نہیں کرتا، نہ ہی کرنی ہے۔