ملتان (سچ خبریں) ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سی پیک کے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک پر کام ہو رہا ہے، جلد چین کا دورہ کروں گا انہوں نے کہا چین اور پاکستان کی دوستی بڑی گہری ہے میڈیا کے سامنے وزیر خارجہ نے پڑوسی ملک ایران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران ایک فون پر اپنی پالیسی تبدیل نہیں کرتا؛
آج بھی کہتا ہوں مذاکرات کیلئے ہمیں کوئی گبھراہٹ نہیں۔ پاکستان بھارت سے مسائل کو بات چیت سے حل کرنا چاہتا ہے۔ بھارت کے 5 اگست 2019 کے اقدامات سے معاملات زیادہ پیچیدہ ہوگئے ہیں۔ 5 اگست کے بھارتی اقدامات سے کشیدگی میں اضافہ ہوا۔ کشمیر سے متعلق پاکستان کے تاریخی مؤقف میں وزن ہے۔ کابینہ کا فیصلہ ہے سازگارماحول تک بھارت سے تجارت نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہے یا نہ رہے جنوبی پنجاب کے اختیارات اب واپس نہیں لیے جاسکتے۔ جنوبی پنجاب کےعوام کو گھبرانا نہیں ہے، ان سے کوئی صوبہ نہیں چھین سکتا۔ وزیراعلیٰ سے تقاضہ کروں گا، پتا چلائیں کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کی واپسی کا نوٹیفکیشن کیسے جاری ہوا؟ اگر کسی بیورکریٹ نے ایسی سازش کی ہے تواس کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف باہر گئے تو شہبازشریف نے عدالت میں ان کی واپسی کی گارنٹی دی تھی۔ عدالتوں نے نوازشریف کو بہت ریلیف دیا انہیں عدالتوں پر یقین رکھنا چاہیے۔
رانا ثنااللہ کہہ رہے ہیں کہ مریم نواز کے باہر جانے میں کوئی حرج نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پر کام ہو رہا ہے، اس سلسلے میں جلد چین کا دورہ کروں گا۔ ایران ایک فون پر پالیسی تبدیل نہیں کرتا، چین کا یہ بیان پاکستان کیلئے نہیں تھا۔ چین کے پاکستان سے تعلقات کی نوعیت میں سمجھتا ہوں۔ چین اور پاکستان کی دوستی بڑی گہری ہے۔ امریکا نے کانفرنس میں ان ممالک کو بلایا جو موسمیاتی تبدیلی کا باعث بن رہے تھے۔