اسلام آباد:(سچ خبریں) سندھ کابینہ نے صوبے کے منتخب نمائندوں خصوصاً کراچی کے آئندہ آنے والے میئر کو مزید اختیارات دینے کے لیے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ (ایس ایل جی اے) 2013 میں ترمیم کرنے کی سمری کو گورنری آرڈیننس کے ذریعے منظور کر لیا۔
اس بات کا اعلان صوبائی حکومت کے ترجمان اور ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کابینہ کے اجلاس کے فیصلے سے متعلق کی گئی میڈیا بریفنگ میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ ترامیم کے بعد کراچی کے آئندہ آنے والا میئر کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ (کے ڈبلیو ایس بی) اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ سمیت تمام بڑے شہری اداروں کے چیئرمین ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کی صورتحال کے باعث سندھ اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا جا سکتا اس لیے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 میں ترمیم کے لیے آرڈیننس جاری کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر اجلاس طلب کر بھی لیا جائے تو پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے ایم پی اے جو اپنے اپنے حلقوں میں سیلاب متاثرین کے لیے جاری امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں ان کے لیے اجلاس میں شرکت کرنا ممکن نہیں ہے۔
ترامیم سے متعلق اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کو بھیجی گئی تمام تجاویز اور سفارشات پر غور کرتے ہوئے قانون میں بہتری لائی گئی۔
رواں سال فروری میں سپریم کورٹ نے اپنے تاریخی فیصلے میں سندھ حکومت کو ہدایت کی تھی کہ بلدیاتی نظام کو آئین کے آرٹیکل 140-اے کے مطابق بااختیار بنایا جائے۔
بعد ازاں ترامیم پر غور کے لیے 19 رکنی ہاؤس کمیٹی تشکیل دی گئی، کمیٹی کو 45 روز کے اندر لوکل باڈیز قانون میں ترامیم کو حتمی شکل دینی تھی لیکن صرف اس کا ایک اجلاس ہوا میٹنگ ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکمران پیپلز پارٹی نے ترامیم پر بنیادی طور پر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان سے مشاورت کی جو مرکز میں اس کی اتحادی ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان دیرینہ مسئلے پر ڈیڈ لاک ختم کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔
بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ آئندہ آنے والا میئر کراچی کے ڈی اے، کے ڈبلیو ایس بی اور ایس ڈبلیو ایم بی کا سربراہ ہوگا تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کیا سپریم کورٹ کے یکم فروری کے فیصلے کی روشنی میں میئر کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) لیاری اور ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹیز، ماس ٹرانزٹ اتھارٹی، ادارہ ماحولیاتی تحفظ ، فوڈ اتھارٹی وغیرہ کا بھی سربراہ بنایا جائے گا یا نہیں۔
کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا صوبے میں غیر معمولی بد ترین بارشوں اور سیلاب کے بعد پیدا ہونے والی غیر معمولی صورتحال کے باعث تاخیر کا شکار لوکل باڈیز انتخابات کے حوالے سے صوبائی الیکشن کمیشن سے بات چیت جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا فیصلہ تمام زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے جلد کیا جائے گا۔ اجلاس کے دوران سندھ کابینہ نے تیزاب کی فروخت، ذخیرہ اندوزی اور خریداری سے متعلق قوانین کی بھی منظوری دی۔
بیرسٹر مرتضٰی وہاب نے صحافیوں کو بتایا کہ قوانین لوگوں پر تیزاب پھینکنے کے جرم کو روکنے کے لیے بنائے گئے ہیں، پوائزن ایکٹ 1919 کے تحت بنائے گئے قوانین کے تحت 18 سال سے کم عمر شخص کو تیزاب فروخت نہیں کیا جا سکتا۔