اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما، سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف اور نائب صدر مریم نواز کے سابق ترجمان نے پارٹی چھوڑنےکا اعلان کرتے ہوئے سیاسی مستقبل کا فیصلہ دوستوں کے مشورے سے کرنے کا عندیہ دیا۔
محمد زبیر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سے کافی عرصہ سے تحفظات تھے، سیاسی مستقبل کافیصلہ دوستوں کےمشورے سے کروں گا۔
خیال رہے کہ محمد زبیر فروری 2017 کو سندھ کے 32 ویں گورنر بنے تھے، انہوں نے یہ منصب جسٹس (ر) سعیدالزمان صدیقی کی وفاقت کے بعد سنبھالا تھا۔
تاہم انہوں نے جولائی 2018 میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
گورنر سندھ بننے سے پہلے محمد زبیر چیئرمین نجکاری کمیشن تھے اور اس سے قبل جولائی تا دسمبر 2013 ان کے پاس بورڈ آف انویسٹمنٹ کے چیئرمین کا عہدہ تھا اور وہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کے بھائی بھی ہیں۔
قبل ازیں سال 13-2012 میں وہ مسلم لیگ (ن) کی معاشی، ٹیکس اصلاحات اور میڈیا کمیٹیوں کا حصہ تھے۔
نجکاری کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق حکومت کے لیے کام کرنے سے قبل محمد زبیر آئی بی ایم میں کام کرتے تھے جہاں انہوں نے 2007 تک اپنے 26 سالہ کیریئر میں متعدد عہدوں پر کام کیا۔
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ وزیر اعلٰی پنجاب کو سہولیات کی فراہمی سے متعلق ہوم ڈیپارٹمنٹ سے پوچھنا چاہیے، جیل مینیوئل کے مطابق بی کلاس میں یہ سہولیات تو نہیں ہوتی جو عمران خان کو فراہم کی جا رہی ہیں، سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کو جھٹلایا نہیں جا سکتا۔
واضح رہے کہ 6 جون کو وفاقی حکومت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے جیل میں کمرے کی تصاویر سپریم کورٹ میں پیش کردی تھیں۔وفاقی حکومت کی رپورٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ میں وکلا رسائی نہ دینے کا مؤقف اپنایا، عمران خان کا قید تنہائی میں ہونے کا مؤقف بھی غلط ہے، عدالت مناسب سمجھے تو عمران خان کے بیان اور حقیقت کو جانچنے کے لیے کمیشن بھی مقرر کر سکتی ہے۔