کراچی (سچ خبریں ) مسلم لیگ فنکشنل کی حکومتی اتحاد سے لاتعلقی کی اطلاعات کے بعد وفاقی حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا روزنامہ جنگ کے مطابق فنکشنل لیگ سندھ کے سیکرٹری سردار عبدالرحیم نے کہا ہے کہ فنکشنل لیگ نے وفاقی حکومت سے لاتعلقی اختیار کرلی ہے ، وزیراعظم عمران خان کو ایک چارٹر آف ڈیمانڈ دیا تھا لیکن اگر عمران خان کچھ کرنا ہی نہیں چاہتے تو ہم کیا کرسکتے ہیں ، اب وفاقی حکومت کے خلاف کھل کر بات کر سکتے ہیں ۔
دوسری طرف اپوزیشن جماعتوں نے مسلم لیگ(ق) سے حکومتی اتحاد سے الگ ہونے کی درخواست کردی، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے وفد نے ق لیگی قیادت کو انتخابی اصلاحات بل کی حمایت نہ کرنے کا بھی اصرار کیا، ق لیگی قیادت اور اپوزیشن نے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
ذرائع ہم نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی سمیت دیگر اہوزیشن رہنماؤں خواجہ سعد رفیق ،خورشید شاہ اور شاہدہ اخترعلی ودیگر نے ق لیگ کے وفد سے ملاقات کی ، اس دوران اپوزیشن رہنماؤں نے ق لیگ قیادت سے انتخابی اصلاحات بل کی حمایت نہ کرنے کی درخواست کی ، اپوزیشن نے ق لیگ سے یہ درخواست بھی کی کہ مسلم لیگ ق کو حکومتی اتحاد سے الگ ہو جانا چاہیے۔
واضح رہے گزشتہ روز مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء اور وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ق لیگ حکومت کی اتحادی جماعت ہے، وزیراعظم سے ای وی ایم سمیت تمام معاملات پر بات چیت ہوئی، وزیراعظم کو کہا کہ ہم سے مشاورت کریں جو آج تک نہیں ہوئی،3 سال سے وفاقی وزیر ہوں وزیراعظم کوئی مشاورت نہیں کرتے، وزیراعظم باقی وزرا سے بھی مشاورت کرتے ہیں لیکن ہم سے کیوں نہیں؟ سیاسی جماعتوں سے صرف اسمبلی میں ملاقات ہوتی ہے، ن لیگ سے ہماری کوئی ملاقات نہیں ہوئی، مونس الہٰی نے بلاول بھٹو سے پانی سے متعلق امور پر ملاقات کی، یا پھر خورشید شاہ سے کل ملاقات اس لیے کی کہ وہ جیل سے رہا ہوکر آئے ہیں۔
رہنما مسلم لیگ ق نے کہا کہ اگرحکومت گرے گی تو ہم بھی گریں گے کیونکہ اتحادی ہیں ، آج تک حکومت کے ایک بل کی بھی مخالفت نہیں کی، اس پر بھی سی ای سی کا اجلاس بلائیں گے جس میں مشاورت کی جائے گی، اجلاس میں ای وی ایم سمیت تمام معاملات پر مشاورت ہوگی ، الیکشن قریب آرہے ہیں ہمیں بھی سیاسی فیصلے کرنے ہیں، عوام کو ریلیف دینا چاہتے ہیں کیونکہ انتخابات قریب ہیں۔