حکومت کا بینکوں کی مدد سے کم آمدنی والے طبقے کیلئے سستی ہاؤسنگ اسکیم لانے پر غور

🗓️

اسلام آباد: (سچ خبریں) حکومت کم آمدنی والے طبقے کے لیے سبسڈائزڈ ہاؤسنگ اسکیم اور درمیانی آمدنی والے طبقے کے لیے مارگیج کی سہولت متعارف کرانے کے منصوبے کو حتمی شکل دے رہی ہے، جس میں کمرشل بینکوں کو شامل کرکے 2 لاکھ سستے ہاؤسنگ یونٹس کے ساتھ اس منصوبے کا آغاز کیا جائے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ ہاؤسنگ اور تعمیرات کے شعبے کو بحال کرنے کے لیے اسکیم کا باقاعدہ اعلان کریں گے، ہاؤسنگ اور تعمیرات کا شعبہ اور اسے متعلق مبینہ طور پر 72 متعلقہ صنعتیں مشکلات سے گزر رہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق حکومت ابتدائی طور پر 50 فیصد سبسڈی کے ساتھ عوامی شعبے میں ہاؤسنگ اسکیم کی تعمیر کے بعد تقریباً 2 لاکھ سستے 3 سے 5 مرلہ رہائشی یونٹس فراہم کرے گی، اور اسے بتدریج توسیع دی جائے گی، اس حوالے سے ایک ڈرافٹ منصوبہ پیر کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) اور بینکوں کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیرصدارت اجلاس میں سستی رہائش کے لیے مالی امداد کے منصوبوں پر بحث کی گئی۔

اجلاس میں طویل المدتی رہائشی مالی امداد کے چیلنجز کے حل پر غور کیا گیا، اور پاکستان میں کم قیمت رہائش کے لیے ممکنہ پالیسی ماڈلز کا جائزہ لیا گیا، اس اجلاس میں اسٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد، نجی اور سرکاری شعبوں کے بینکوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز، اور پاکستان مارگیج ری فنانس کمپنی (پی ایم آر سی) کے نمائندے بھی موجود تھے۔

گورنر اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینکوں کے سی ای اوز نے اپنی رائے دینے کے لیے ایک ہفتے کا وقت مانگا، اس مرحلے پر حکومت نے 2 آپشنز پر غور کیا، سب سے پہلے منتخب شہریوں کو 50 فیصد سبسڈی پر فنڈز کی فراہمی اور انہیں آزادانہ طور پر 3 سے 5 مرلے کے مکانات تعمیر کرنے کی پیشکش، دوسرا حکومت کے پبلک سیکٹر میں ہاؤسنگ یونٹس تعمیر کرنے کے امکان پر غور اور رہائشی یونٹس کو 50 فیصد سبسڈی کے ساتھ فنانسنگ پر عوام کے حوالے کر سکتی ہے، اس حوالے سے اسٹیک ہولڈرز اگلے ہفتے دوبارہ ملاقات کریں گے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ پاکستان کو اس وقت مکانات کی شدید قلت اور سستے مکانات کے لیے ’متضاد صورتحال‘ کا سامنا ہے۔

موجودہ قلت کا تخمینہ ایک کروڑ 20 لاکھ یونٹس لگایا گیا تھا، جب کہ اضافی سالانہ طلب تقریباً 7 لاکھ یونٹس ہے، اس کے برعکس سالانہ فراہمی صرف ڈھائی لاکھ یونٹس ہے، اس کا مطلب ہے کہ تقریباً ساڑھے 4 لاکھ رہائشی یونٹس کا سالانہ فرق ہے۔

اس میں کم آمدنی والے گروپ میں تقریباً 65 فیصد (تقریباً 2 لاکھ 92 ہزار) کمی شامل ہے، اس کے بعد کم متوسط آمدنی والے گروپ میں 25 فیصد یا ایک لاکھ 12 ہزار 500 گھر سالانہ اور باقی 10 فیصد یا 45 ہزار یونٹس اپر مڈل کلاس کے لیے کمی بھی شامل ہے۔

معاشی مشکلات، مالی وسائل تک محدود رسائی، مارگیج فنانس کی کمی جیسے عناصر کی وجہ سے اسے متضاد سمجھا گیا، 30 سال سے کم عمر کے 64 فیصد نوجوانوں کی طلب کے پہلو کو بھی چیلنجز کے طور پر دیکھا گیا۔

دوسری جانب زمین اور تعمیراتی میٹریل کی قیمت بہت زیادہ ہے، خطرات زیادہ ہیں، اور منافع کی حدود کم ہیں، ضوابط کی رکاوٹیں اور رسد کے پہلو پر سود اور ٹیکس کی شرحیں بھی زیادہ دیکھی گئیں۔

شرکا نے سنگاپور، جنوبی افریقہ، ترکیہ، بنگلہ دیش، برازیل اور بھارت جیسے ممالک سے بین الاقوامی بہترین طریقوں اور مارگیج کے ماڈلز کا جائزہ لیا، انہوں نے پاکستان کے سماجی و معاشی منظر نامے کے مطابق ایک عملی اور پائیدار ہاؤسنگ فنانس فریم ورک کے ڈیزائن پر گفتگو کی۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ طویل المدتی رہائش کی مالی معاونت کی عدم دستیابی ملک میں سستی رہائش کی فراہمی میں سب سے بڑی رکاوٹوں میں سے ایک ہے۔

انہوں نے مالی سال 18-2017 میں نمایاں ترقی کا ذکر کیا، جو بدقسمتی سے سیاسی عدم استحکام کے سبب متاثر ہوئی، اور کہا کہ جب پالیسی میں تسلسل نہیں ہوتا تو عوام کو اس کی قیمت چکانی پڑتی ہے۔

انہوں نے نجی شعبے میں خود کار لیزنگ ماڈلز کی کامیابی کا حوالہ دیتے ہوئے سوال اٹھایا کہ ایسے ہی ایک ماڈل کو کیوں رہائش کے لیے نافذ نہیں کیا جا سکتا؟ لاکھوں لوگ ساری زندگی کرائے کے گھروں میں گزار دیتے ہیں، اپنا گھر ہونا تنخواہ دار طبقے کے لیے ایک خواب رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ 2 سے 3 کروڑ کا گھر ایک اوسط آمدنی والے شخص کی جانب سے ایک ساتھ ادائیگیوں سے نہیں بنایا جا سکتا۔

احسن اقبال نے خود کار لیزنگ کی طرح رہائش کے لیے مالیاتی ڈھانچے کی وکالت کی، جس کی پشت پناہی پراپرٹی مارگیج اور حکومت کی پالیسی کی حمایت حاصل ہو۔

مشہور خبریں۔

عدلیہ تضحیک کیس: اسد طور مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

🗓️ 6 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے

پرنس ہیری کا طالبان کے 25 ارکان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

🗓️ 8 جنوری 2023سچ خبریں:    برطانوی بادشاہ کے بیٹے شہزادہ ہیری کو افغانستان میں

کالعدم ٹی ٹی پی سے بات چیت نہیں ہو رہی، ایسی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

🗓️ 14 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا

محمود عباس نے تل ابیب میں شہادت کی کارروائی کی مذمت کی

🗓️ 6 مئی 2022سچ خبریں:  فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے گزشتہ شب تل

بھارتی ریاست بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی قاتلانہ حملے میں شدید زخمی ہوگئیں

🗓️ 10 مارچ 2021بنگال (سچ خبریں) بھارتی ریاست بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی قاتلانہ حملے

آئی ایم ایف سے کلائمیٹ فنڈ کی مد میں ایک ارب ڈالر ملنے کی امید ہے، وزیر خزانہ

🗓️ 20 فروری 2025 اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے خوشخبری

امریکی وزیر خارجہ اور عراقی وزیر اعظم کی ملاقات میں کیا ہوا؟

🗓️ 20 ستمبر 2023سچ خبریں: امریکی وزیر خارجہ اور عراقی وزیر اعظم نے نیویارک میں

مستقبل میں بجلی سستی ہونے کی امید پیدا ہوگئی

🗓️ 13 اپریل 2024مظفرگڑھ: (سچ خبریں) پاکستان نے تھرمل پلانٹ کو شمسی توانائی میں تبدیل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے