?️
اسلام آباد (سچ خبریں) جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے مالیاتی فراڈ اور منی لانڈرنگ کے مقدمے میں لاہور کی سیشن کورٹ سے عبوری ضمانت حاصل کرلی۔عدالت نے ایف آئی اے کو جہانگیر ترین اور علی ترین کو گرفتاری سے روک دیا۔ایڈیشنل سیشن جج حامد حسین نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی درخواست ضمانت پر سماعت کی ۔
جہانگیر ترین اور علی ترین کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے تھے۔جہانگیر ترین اور علی ترین نے مؤقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے نے جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ درج کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا جبکہ ایف آئی اے نے بے بنیاد مقدمے میں نامزد کر دیا۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے ایف آئی اے کو گرفتاری سے روکے۔
عدالت نے درخواست قبول کرتے ہوئے دونوں کی عبوری ضمانت منظور کرلی اور ایف آئی اے سے 10 اپریل تک مقدمے کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا۔
جہانگیر ترین اور علی ترین نے سیشن کورٹ اور بینکنگ جرائم کورٹ سے مختلف مقدمات میں عبوری ضمانت لی۔بینکنگ جرائم کورٹ نے 7 اپریل تک ضمانت منظور کر کے مقدمے کا ریکارڈ ایف آئی اے سے طلب کر لیا۔
خیال رہے کہ ڈان کو دستیاب ایف آئی آر کی نقول کے مطابق پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 406، 420 اور 109 جبکہ انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعہ 3/4 کے تحت 2 علیحدہ مقدمات درج کیے گئے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق انکوائری کے دوران جہانگیر ترین کی جانب سے سرکاری شیئر ہولڈرز کے پیسے کے غبن کی سوچی سمجھی اور دھوکہ دہی پر مبنی اسکیم سامنے آئی جس میں جہانگیر ترین کی کمپنی جے ڈی ڈبلیو نے دھوکے سے 3 ارب 14 کروڑ روپے فاروقی پلپ ملز لمیٹڈ (ایف پی ایم ایل) کو منتقل کیے جو ان کے بیٹے اور قریبی عزیزوں کی ملکیت ہے-
بعدازاں جہانگیر ترین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 10 سال پہلے کی چیزیں جو کپمنی نے کیں اور فیصلے کیے ان کو چیلنج کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایف آئی اے کا کام نہیں ہے کہ کمپنی کے فیصلوں سے متعلق تحقیقات کرے بلکہ یہ ایس ای سی پی اور ایف بی آر کا کام ہے کہ وہ تحقیقات کرے۔
جہانگیر ترین نے کہا کہ ایف آئی اے نے جان بوجھ کر منی لانڈرنگ کا لفظ ڈال کر تحقیقات شروع کیں۔انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ ہم عدالت میں پیش ہو کر اپنا مؤقف دیں گے اور سرخرو ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایف یف آئی اے کے فرانزک آڈٹ میں جن کے نام تھے کیا ان کوبھول گئے ہیں؟ صرف جہانگیر ترین ملز کا کیس کیوں اچھالا جارہا ہے؟
انہوں نے کہا کہ صرف جہانگیر ترین یاد ہے باقی 80 شوگز ملز میں سے کسی میں کوئی مسئلہ نہیں؟۔
جہانگیر ترین نے افسوس کا اظہار کیا کہ ان کا میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے، مجھے معلوم ہے کہ فون کرکے کہا جاتا ہے کہ جہانگیر ترین سے متعلق خبر چلائی جائیں لیکن عزت اللہ کے ہاتھ میں ہے کسی انسان کے ہاتھ میں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے سب معلوم ہے کہ کیسے خبریں لیک کی جاتی ہیں اور مقابلہ کرنا ہے تو عدالتوں میں آئیں یوں اوچھے ہتھکنڈے استعمال نہ کیے جائیں۔
اس سے قبل وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب اور داخلہ شہزاد اکبر نے کہا تھا کہ حکومت کا کوئی فیورٹ ہے نہ کسی کو ہدف بنایا جا رہا ہے اور جہانگیر ترین کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا تھا کہ پاکستان میں چینی کے اسکینڈل کا آنا کوئی نئی چیز نہیں ہے، یہ پہلے بھی ہوتا رہا ہے، چینی کی قیمتیں ہمارے دور میں بڑھیں، اس سے چار سال قبل بھی بڑھی تھی، مشرف دور میں بھی بڑھی تھی اور اس وقت ایک بہت بڑا اسکینڈل ہوا تھا کیونکہ باہر سے درآمد ہوئی تھی۔
مشہور خبریں۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان پروازوں میں اضافہ ہوگا
?️ 2 دسمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف سعید
دسمبر
پاکستان میں اومیکرون کے پھیلاؤ میں تیزی
?️ 5 جنوری 2022لاہور (سچ خبریں) دنیا کے اکثر ممالک میں پھیلنے والے کورونا وائرس
جنوری
حکومت اور سپریم کورٹ کے درمیان تناؤ نے وکلا برادری میں بھی تقسیم پیدا کردی
?️ 9 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) حکومت اور سپریم کورٹ کے درمیان جاری کشمکش کے
اپریل
صیہونی قومی سلامتی کے وزیر کا مسجد الاقصیٰ پر حملہ
?️ 4 جنوری 2023سچ خبریں:نیتن یاہو کی کابینہ کے قومی سلامتی کے وزیر نے، جیسا
جنوری
لیکن ہماری حکومت کی اولین ترجیح کم آمدنی والوں کی مدد کرنا ہے
?️ 19 نومبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں فراش ٹاؤن
نومبر
امریکا خوش نہیں تھا کہ پاکستان آزاد فارن پالیسی بنائے:عمران خان
?️ 5 جولائی 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اگر
جولائی
صیہونی جیلوں میں 700 بیمار فلسطینی قیدی
?️ 3 جون 2023سچ خبریں:فلسطین کے ایک تحقیقی مرکز نے صیہونی حکومت کی جیلوں میں
جون
اردوغان ایران کا دورہ کریں گے
?️ 5 جولائی 2022سچ خبریں: بعض خبری ذرائع نے آنے والے دنوں میں ترکی
جولائی