اسلام آباد: (سچ خبریں) چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دورہ امریکا کے دوران اقوام متحدہ کے ملٹری ایڈوائزر جنرل بیرامے ڈیوپ سے ملاقات کی اور مختلف امور سمیت علاقائی سلامتی کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور کے ساتھ ملک میں سیلاب سے پیدا ہونے والی قدرتی آفت پر بھی بات چیت کی گئی۔
آرمی چیف نے اقوام متحدہ کے بنیادی اقدار کے فروغ اور بحران کے دوران فوری ردعمل میں جنرل بیرامے ڈیوپ کے کردار کو سراہا، جن کا تعلق سینیگال سے ہے۔
اقوام متحدہ کے ملٹری ایڈوائزر جنرل بیرامے ڈیوپ نے موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان میں جاری سیلاب سے ہونے والی تباہی پر دکھ کا اظہار کیا اور متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کی، اور سیلاب متاثرین کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ جنرل بیرامے نے اقوام متحدہ کے امن مشن اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں غیر معمولی کامیابیوں میں پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کیا۔
خیال رہے کہ 2 اکتوبر کی ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ تقریباً ایک ہفتہ طویل دورے پر امریکا پہنچ گئے، جس کے دوران وہ بائیڈن انتظامیہ کے سینئر حکام سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔
جب صحافیوں سے آرمی چیف کے دورے کے بارے میں پاکستان کے سفیر سردار مسعود خان سے معلومات مانگی تھیں تو انہوں نے کہا کہ ’ہاں، وہ یہاں ہیں‘۔
تاہم پاکستانی سفیر نے آرمی چیف کے سفر کے پروگرام کو شیئر کرنے سے گریز کیا تھا۔
پاکستانی حکام امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کرنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں تاہم ذرائع نے بتایا کہ ’اس کا امکان بہت ہے لیکن ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہوئی‘۔
بدھ کو وہ مختلف تھنک ٹینکس کے ارکان اور پاکستان کے امور میں دلچسپی رکھنے والے دیگر اسکالرز سے ملاقات کریں گے۔
یاد رہے کہ ان کا امریکا کا آخری سرکاری دورہ 2019 میں ہوا، جب وہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ واشنگٹن کے تین روزہ دورے پر گئے تھے۔
واضح رہے کہ 16 اگست کو ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ امریکا اور پاکستانی حکام چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) جنرل قمر باجوہ کے اگست کے آخر یا ستمبر کے اوائل میں امریکا کا دورہ کرنے کے لیے مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں۔