اسلام آباد:(سچ خبریں) جماعت اسلامی نے حکمراں پاکستان پیپلز پارٹی پر 15 جنوری کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج کو تبدیل کرنے کے لیے سرکاری مشینری اور وسائل کا استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس کے فاشزم اور انتخابی عمل کا مذاق اڑانے’ کے اقدام کا نوٹس لے۔
جماعت اسلامی کراچی کے سربراہ حافظ نعیم الرحمٰن نے پارٹی ہیڈ کوارٹر ادارہ نور الحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت برہنہ فسطائیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اور انتخابی عمل کا مذاق اڑاتے ہوئے کراچی کے عوام کا مینڈیٹ روند کر ملکی سیاسی تاریخ کی پست ترین سطح تک گر چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریٹرنگ افسر اور اس کے نائب نے دوبارہ گنتی کے عمل میں گلشن حدید کی یونین کونسل 4 میں بدعنوانی کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈی آر او اور آر او نے ریاست سے بے وفائی اور اپنے حلف کے بجائے پیپلز پارٹی کے ساتھ وفاداری کا مظاہرہ کیا، اس حقیقت کے باوجود دوبارہ گنتی کی گئی کہ لفافوں کی مہریں پہلے ہی ٹوٹی ہوئی تھیں اور بیلٹ بیگز پہلے سے پھٹے ہوئے تھے۔
اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ افسران باقی بیلٹ پیپرز کا ڈیٹا فراہم کرنے میں ناکام رہے، انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ یوسی جماعت اسلامی نے 165 ووٹوں سے جیتی تھی تاہم دوبارہ گنتی میں پیپلز پارٹی کو 53 ووٹوں کے جعلی فرق سے فاتح قرار دے دیا گیا جب کہ صرف وہی ووٹ مسترد ہوئے جو جماعت اسلامی کے حق میں ڈالے گئے تھے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ہماری پارٹی جماعت اسلامی الیکشن کمیشن کو دوبارہ گنتی کے نام پر پولنگ کے بعد ہونے والی دھاندلی کے بارے میں ہیڈ اپ جاری کرتی رہی لیکن بدقسمتی سے وہ اس بدعنوانی کا نوٹس لینے میں ناکام رہا۔
انہوں نے کہا کہ ہم پولنگ کے بعد کی دھاندلی اور کراچی کے شہریوں کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے والوں کے خلاف فیصلہ کن دھرنا دیں گے، ہم کراچی کے عوام کے مینڈیٹ کا تحفظ کریں گے اور اپنی آواز بلند کرنے کے لیے تمام قانونی اور جمہوری فورمز کا استعمال کریں گے۔