اسلام آباد(سچ خبریں)وفاقی وزیرصحت نے اعلان کیا ہے کہ حکومت 5 سے 11 سال کے بچوں میں کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین ایک یا دو مہینے میں لگائے گی، انہوں نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی اقدامات پر دوبارہ عمل کرنے کی تجویز دی۔
اسلام آباد میں این سی او سی میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 5 تا 11 سال کی عمر کے لیے صرف فائزرکی ویکسین دستیاب ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم فائزر سے بات چیت کررہے ہیں، امید ہے کہ اگست یا ستمبر تک فائزر ویکسین کی 68 لاکھ خوراکیں مل جائیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پچھلے چند دنوں میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہواہے، صورتحال پریشان کن نہیں ہے تاہم عوام کو احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔
عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ اس مقصد کے لیے حکومت نے تین اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پیز) کی تجویز دی ہے جن پر عمل کرنا ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تمام اجتماعات، ایئرلائنز، ریلوے اور پبلک ٹرانسپورٹ میں ماسک کو لازمی قرار دے دیا ہے، سماجی فاصلہ اور سینیٹائزیشن بھی نہایت اہم ہے۔
عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ عیدالضحیٰ اور محرم الحرام کے دوران عام طور پر بڑے عوامی اجتماعات منعقد کیے جاتے ہیں، ہم اس حوالے سے بھی حکمت عملی مرتب کررہے ہیں کیونکہ ان مہینوں میں کورونا وائرس کیسز کے اضافے کے خدشات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر حکومت نے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر کورونا ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے چاروں صوبوں کے سیکریٹریز برائے صحت کو احکامات دیے جاچکے ہیں۔
وفاقی وزیر صحت کی پریس کانفرنس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے کورونا کی صورتحال سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔
اجلاس میں وزیرِاعظم شہباز شریف نے رش والے مقامات پر کورونا وائرس سے بچائو کے لئے احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مکمل ویکسی نیشن، بوسٹر ڈوز، ماسک، سینیٹائزر کا استعمال اور سماجی فاصلے کا خیال رکھا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ عید الاضحٰی پر مویشی منڈیوں، شادیوں اور نجی محافل میں ماسک اور سینیٹائزر کا استعمال یقینی بنایا جائے، کووڈ-19 سے اپنے پیاروں کے بچاؤ کے لیے ہم سب کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ چیف سیکرٹریز صوبوں میں ایس او پیز پر عملدرآمد کرائیں۔
اجلاس میں وفاقی وزرا عبدالقادر پٹیل، رانا ثنا اللہ، شیری رحمن، چیئرمین این ڈی ایم اے، سیکٹری اطلاعات ، سیکٹری نیشنل ہیلتھ سروسز اور متعلقہ اعلی افسران نے شرکت کی جبکہ چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے چیف سیکریٹریز وڈیو لنک کے ذریعے شرٍیک ہوئے۔
اجلاس کو پاکستان سمیت عالمی سطح پر اس وقت کووڈ۔19 کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ دنیا بھر میں کووڈ کے کیسز کی تعداد میں مجموعی طور پر کمی کا رجحان ہے۔
گزشتہ اومیکرون کی لہر کے بعد اومیکرون کا نیا ویریئنٹ حال ہی میں پاکستان میں کورونا کیسز میں اضافے کا باعث بن رہا ہے، جس کی وجہ سے 28 جون کوکورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 3 فیصد سے تجاز کر گئی ہے، نئے ویریئنٹ میں ہسپتالوں میں داخلے کی شرح کووڈ۔19 کی پہلی تمام لہروں سے کم ریکارڈ کی گئی ہے۔