اسلام آباد(سچ خبریں) سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ عمران خان آخری دن تک سمجھتے رہے کہ تحریک عدم اعتماد نہیں آ رہی، جس دن باپ پارٹی نے ساتھ چھوڑا تب سمجھ گیا باپ کا باپ ہمارے ساتھ نہیں ۔انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا ساتھ دینے کی قیمت ادا کر رہا ہوں اور کروں گا۔
پاک فوج سے میرے تعلقات ہیں لیکن میں عمران خان کے ساتھ ہوں،عمران خان نے میرے ساتھ بہت اچھے دس سال گزارے ہیں۔ عمران خان آخری دن تک سمجھتے رہے کہ تحریک عدم اعتماد نہیں آ رہی، عمران خان کو آخر وقت تک اعتماد تھا کچھ نہیں ہوگا،مجھے نہیں معلوم عمران خان کو اعتماد کس نے دیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات درست نہیں کہ عمران خان ایک شخص کو لانا چاہ رہے ہیں، یہ بات بھی غلط ہے عمران خان انہیں نومبر کے مہینے میں آرمی چیف بنانا چاہتے تھے۔
شیخ رشید نے کہا کہ ان لوگوں نے 14 مرتبہ افواج کے سپہ سالار اور جنرل فیض کے ساتھ بدزبانی استعمال کی اور جوتے چاٹ کر یہاں پینچ گئے۔شیخ رشید نے کہا کہ حکومت جا رہی ہے، دنیا کی کوئی طاقت اس کو نہیں بچا سکتی ، قلندر آئیں گے اور یہ لوگ اندر جائیں گے ، چلمن کے پیچھے بہت کچھ ہو رہا ہے کیوں کہ ادارے بھولتے نہیں ہیں لوگ آتے ہیں چلے جاتے ہیں ۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ رانا ثنا اللہ اجرتی قاتل ہیں ، تحریک انصاف بابو اور کمپیوٹر موبائل پارٹی تھی، اب جرات والی پارٹی بنی ہے تاہم عمران خان کو سپریم کورٹ کا حکم ماننا چاہیے تھا، عدالت نے احتجاج کے لیے جو جگہ مختص کی تھی وہاں احتجاج کرنا چاہیے تھا ۔ سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ باس کے گھر جا سکتا ہوں لیکن عمران خان نے منع کیا ہوا ہے ، شہبازشریف کو غصے میں لانے والے اب اس کو بھگتیں، اگر لانا ہی تھا تو خواجہ آصف یا احسن اقبال کو لے آتے۔