لاہور (سچ خبریں) وزیر پنجاب صحت یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کے لئے ہیلتھ کارڈ جاری کر رہے ہیں، نکاح سے پہلے تھیلیسیمیا سے متعلق خون کا ٹیسٹ ہو گا شعور پیدا کرنے سے 85 فیصد لوگ تھیلیسیمیا کے بارے میں جانتے ہیں۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ اس مرض میں مبتلا بچوں کے لیے ہیلتھ کارڈ جاری کر رہے ہیں۔شعور پیدا کرنے سے 85 فیصد لوگ تھیلیسیمیا کے بارے میں جانتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پونے تین لاکھ لوگوں کی اسکریننگ کی گئی ہے۔
تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کو ہیلتھ کارڈ جاری کرنے کا آغاز لاہور سے ہو رہا ہے۔جنوری سے مارچ تک ہیلتھ کارڈ مل جائیں گے۔یاسمین راشد نے مزید کہا کہ چھوٹے سر والے بچے کی جینز پر تحقیق کرکے مورثی بیماری کو سامنے لائے ہیں۔پیدائش سے پہلے تشخیص کا عمل کرنا قابل ستائش ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں انسٹیٹیوٹ بنانے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب حمزہ فائونڈیشن ویلفیئر ہسپتال پشاور نے پنجاب میں تھیلیسمیاکے غریب و نادار بچوں کے علاج کو صحت انصاف کارڈمیں شامل کرنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے خیبرپختونخوا کے تھیلیسمیا مریضوں کو بھی صحت انصاف کارڈ پروگرام میں شامل کرنیکا مطالبہ کر دیا۔
ادارے کے بانی اعجازعلی خان کے مطابق حکومت پنجاب اوروزیرصحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی جانب سے غریب و نادار تھیلیسمیامریضوں کو صحت انصاف کارڈ میں شامل کرنے کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن ساتھ ہی مطالبہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کیساتھ ساتھ ڈاکٹر یاسمین تھیلیسیمیا فیڈریشن کی جنرل سیکرٹری بھی ہیں وہ صوبہ سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوامیں بھی ان مریضوں کا علاج صحت انصاف کارڈ کے ذریعے ممکن بنائیں تاکہ وہ بھی ایک صحت مند زندگی گزار سکیں ۔اس سلسلے میں وزیراعظم کوفوری طور پر گزارشات اورسفارشات بھیجی جائیں تاکہ وہ تمام صوبوں میں یہ سلسلہ شروع کریں ۔