اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی درخواست ضمانت پر اعتراضات دور کرتے ہوئے کیس 4 نومبر بروز پیر سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے درخواست ضمانت پر سماعت کی ، بانی پی ٹی آئی کی جانب سے عائشہ خالد، شاہینہ شہاب و دیگر وکلا عدالت میں پیش ہوئے،
عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ یہ کیا ہے؟ درخواست پر تو رجسٹرار آفس کے اعتراضات ہیں، وکیل عائشہ خالد نے کہا کہ یہ بانی پی ٹی آئی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت کی درخواست ہے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ آپ نے کہا کہ رولز آف کنسسٹینسی ہے مگر یہ تو مرد ہے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشریٰ بی بی ضمانت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا وہ تو عورت تھی تو تب ضمانت بنی، کل ہی ایک ایسی درخواست میں نے خارج کردی۔
عدالت نے کہا کہ رجسٹرار آفس کا اعتراض ہے وکالت نامہ جولائی کا ہے اور کاز آف ایکشن نومبر کا ہے، عدالت نے شاور خاور ایڈووکیٹ سے مکالمہ کیا کہ شاہ خاور صاحب آپ کی معاونت درکار ہے اس معاملے پر، وکیل شاہ خاور نے کہا کہ یہ ایک روٹین پریکٹس ہیں، جب درخواست گزار جیل میں ہو تو ہم ایک ساتھ وکالت نامے دستخط کرا لیتے ہیں۔
دلائل سننے کے بعد عدالت عالیہ نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کردیے اور درخواست کو پیر کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔
یاد رہے کہ 12 ستمبر 2024 کو توشہ خانہ ٹو کیس کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اےکی تین رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی تھی۔
نیب ترامیم کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد احتساب عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو ریفرنس نیب سے ایف آئی اے کو منتقل کردیا تھا۔
قبل ازیں، عدالت نے توشہ خانہ 2 ریفرنس کا ریکارڈ اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔
جبکہ 13جولائی کو نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا تھا۔
نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔