اسلام آباد (سچ خبریں) حکومت کے چھ کے قریب اداروں نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو پاکستان کی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا، وفاق کی جانب سے وزارت داخلہ کو ملک بھر میں کالعدم جماعت پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کالعدم جماعت تحریک لبیک پر کسی بھی قسم کا چندہ لینے پر پابندی عائد ہے۔وفاق کی طرف سے کالعدم جماعت پر چندہ اکٹھا کرنے پر پابندی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔کلعدم جماعت پر چاروں صوبوں آزاد کشمیر اور گلگت و بلتستان میں بھی کڑی نظر رکھنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ نے تحریک لبیک کے تمام رہنماؤں اور علما پر پابندی کے باعث زبان بندی کا حکم دیا ہے۔کوئی بھی کالعدم تحریک لبیک کا لیڈر کہیں بھی تقریر نہیں کر سکتا ہے۔محکمہ داخلہ کے مطابق کالعدم تحریک کے لیڈر مسجد میں بھی تقریر نہیں کر سکتے، ان کے فیس بک اکاؤنٹ بند کر دیئے گئے ہیں۔
واٹس ایپ گروپ بھی بند کر دیے گئے ہیں۔ کالعدم تحریک لبیک کے کسی رہنما پر تقریر کرنے پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔کالعدم تحریک لبیک کے خلاف مزید شکنجہ سخت کرتے ہوئے کاونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ بھی حرکت میں آ گیا ہے۔کالعدم تنظیم کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی تحقیقات کا بھی آغاز کردیا گیا ہے جبکہ کالعدم تنظیم کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی فہرستیں تیار کرلی گئیں۔
گزشتہ سال سی ٹی ڈی کو کاروائی کے اختیارات دیے گئے تھے۔سائبر کرائم ونگ نے اکاونٹ چلانے والوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر رکھا ہے۔نیشنل کاؤنٹر ٹرارزم اتھارٹی (نیکٹا) اور محکمہ داخلہ کی رپورٹ میں بھی کہا گیا کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے حکومتی رٹ تباہ کردی ہے۔
ٹی ایل پی کے حالیہ احتجاج کے نتیجے میں نیکٹا، محکمہ داخلہ پنجاب، اسپیشل برانچ پولیس، انٹیلی جنس بیورو اور وزارت داخلہ اور خارجہ امور نے ٹی ایل پی کو دہشت گردی کا نیا دور قرار دیتے ہوئے اسے سیاسی تشدد اور قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا اور کہا کہ یہ اب حکومتی رٹ کو تباہ کررہی ہے۔