بھارت سے 1971 کی شکست کا بدلہ لے لیا، وزیراعظم

🗓️

اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کی جنگ کسی بھی لمحے انتہائی خطرناک رخ اختیار کرسکتی تھی، جس کے نتائج بہت بھیانک ہوسکتے تھے، ان چار دنوں میں بھارت کو جو سبق سکھایا گیا میری نظر میں 1971 کی شکست کا بدلہ لے لیا گیا ہے۔

مظفر آباد میں بھارتی جارحیت میں شہید پاکستانی شہریوں کے لواحقین میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کی جنگ کسی بھی لمحے انتہائی خطرناک رخ اختیار کرسکتی تھی، جس کے نتائج بہت بھیانک ہوسکتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پہلگام کا واقعہ افسوسناک تھا، بھارت نے اس کی آڑ میں پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات کی بوچھاڑ کردی، ہم نے اس کے خلاف پوری دنیا کو باور کروایا کہ یہ جھوٹا اور بے بنیاد الزام ہے، اور یہ سازش کا حصہ ہے جو خطے کے امن کو تباہ و برباد کرسکتا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے کہا کہ پاکستان اس واقعے کی عالمی تحقیقات کے لیے تیار ہیں، مگر بھارت نے اس پر راضی ہونے کے بجائے پاکستان پر حملہ کردیا، بھارت نے نہتے پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنایا مگر ہم نے جوابی کارروائی میں بھارت کے شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا، اور ان کے 6 جہاز گرائے اور الفتح میزائلوں سے چھٹی کا دودھ یاد دلادیا مگر ہندوستان باز نہیں آیا اور اس نے حملے جاری رکھے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے بیشتر ممالک اس بات پر متفق تھے کہ پاکستان حق پر ہے، بھارت اس غرور میں تھا کہ کہ دنیا کی طاقتیں اس کے ساتھ کھڑی ہوجائیں گی مگر بھارت کے دوست غیرجانبدار ہوگئے اور جو پہلے ہی غیرجانبدار تھے وہ پاکستان کے ساتھ ہوگئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی کی رات کو ہم نے بھارت پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا، سپہ سالار نے فون پر مجھ سے کہا کہ دشمن کو ایسا زوردار تھپڑ لگایا جائے کہ وہ قیامت تک یاد رکھے، اس کے نتیجے میں پھر آپ نے دیکھا کہ پٹھان کوٹ سے لے کر بھارت کا کوئی بھی ایئرپورٹ ہمارے شاہینوں اور الفتح میزائلوں کی رینج سے باہر نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پھر صبح 9 بجے مجھے سپہ سالار کا فون آیا کہ بھارت جنگ بندی یعنی گھٹنے ٹیکنے کے لیے تیار ہے، یہ ہے وہ تاریخ جو پاکستان کی افواج نے اپنے خون سے رقم کی ہے، اب مودی سرکار پاکستان پر حملہ آور ہونے سے پہلے سو مرتبہ سوچے گی، کیونکہ اسے پتا چل گیا ہے کہ ہماری افواج پوری طرح تیار ہیں، ان چار دنوں میں بھارت کو جو سبق سکھایا گیا میری نظر میں 1971 کی شکست کا بدلہ لے لیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس جنگ نے یہ ابہام غلط ثابت کردیا کہ پاکستان روایتی جنگ میں بھارت سے پیچھے رہ گیا ہے، ہمیں اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی ضرورت پیش نہیں آئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنگ میں فتح کی صورت میں اللہ نے ہمیں عزت دی مگر یہ عزت ان شہدا ، ان غازیوں کی مرہون منت ہے جنہوں نے پاکستان اور بھارت کے حملے سے نہ صرف بچایا بلکہ دشمن کو ایک ایسا سبق سکھایا جو وہ کبھی بھلا نہیں پائے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ پوری قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح متحد تھی، یہ اتحاد وہ دولت ہے جو کسی بھی قوم کو نصیب ہوجائے تو بڑی سے بڑی مشکل آسان ہوجاتی ہے، ہم نے اسی اتحاد اور اتفاق کی طاقت سے معاشی ترقی میں آگے بڑھنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر آج قوم نے چیف آف آرمی اسٹاف کو فیلڈ مارشل کا خطاب دیا ہے تو یہ قوم کی بہت بڑی عزت ہے کہ ایسا دلیر سپاہی ہے جس نے فرنٹ سے لیڈ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا وفد پاکستان کی تعریف کررہا ہے کہ آپ نے بڑی محنت سے معیشت کو دوبارہ مستحکم کیا ہے، مگر اصل تعریف اس وقت ہوگی جب یہ قوم قرضوں سے چھٹکارا حاصل کرے گی اور ایک فولادی قوم بنے گی، اور دن رات محنت کے ذریعے یہ ہدف حاصل کیا جاسکتا ہے۔

وزیراعظم نے شہدا کے ورثا کو ایک کروڑ روپے اور زخمیوں کو دس لاکھ سے بیس لاکھ روپے کے چیک دیے گئے ہیں، اور بہت جلد باقی تمام کو بھی دے دیے جائیں گے، افواج پاکستان کے شہدا کو رینک کے حساب سے ایک کروڑ سے لے کر ایک کروڑ 80 لاکھ روپے ادا کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کے شہدا کے ورثا کو گھر کی سہولت کے لیے عہدے کے لحاظ سے ایک کروڑ 90 روپے سے لے کر چار کروڑ 20 لاکھ روپے دیے جائیں گے، شہدا کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ تک ان کی تنخواہ مع الاؤنسز جاری رہے گی، شہدا کے بچوں کو گریجویشن تک مفت تعلیم مہیا کی جائے گی، شہدا کی بیٹیوں کی شادی کے لیے دس لاکھ روپے کی میرج گرانٹ دی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ کہ افواج پاکستان کے زخمیوں کو بیس لاکھ روپے سے لے کر پچاس لاکھ روپے تک ادا کیے جائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی ہر حکومت نے کشمیریوں کی آزادی کے لیےآواز اٹھائی اور سفارتی سطح پر ہر طرح ساتھ دیا، چوبیس کروڑ عوام کی دعائیں کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ ہیں جو دہائیوں سے بے پناہ ظلم برداشت کررہے ہیں۔

انہوں کہا کہ جب تک کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا حق خود ارادیت نہیں مل جاتا پاکستان ان کا ساتھ دیتا رہے گا۔

مشہور خبریں۔

اصول کے تحت پی ٹی آئی کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کا حصہ نہیں بن رہے، مولانا فضل الرحمٰن

🗓️ 27 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر اور

امریکہ کیوں صیہونی سعودی دوستی کرانے کے لیے پریشان ہے؟

🗓️ 23 جون 2023سچ خبریں:امریکی ویب سائٹ Axios نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی صدر

بن سلمان کے بائیڈن مخالف موقف کے پس پردہ مقاصد، امریکہ کا ردعمل کیا ہو گا؟

🗓️ 8 مارچ 2022سچ خبریں:   عبدالباری عطوان نے اپنے نئے مضمون میں سعودی ولی عہد

امریکہ دنیا کی ہنسی بن گیا ہے: ٹرمپ

🗓️ 6 اکتوبر 2022سچ خبریں:   سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن کی موجودہ انتظامیہ

تاجر دوست اسکیم پر تاجروں اور ایف بی آر کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم

🗓️ 3 ستمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) اور تاجروں

بین الاقوامی اخلاقیات کے نقطہ نظر سے ایران اور اسرائیل کا فوجی رویہ

🗓️ 15 اپریل 2024سچ خبریں: مغربی ایشیا میں طاقت کا توازن ایک بار پھر ایران

عمران خان کا نام نشر نہ کرنے کا کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا، پیمرا

🗓️ 11 نومبر 2024لاہور: (سچ خبریں) پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا) نے کہا ہے کہ

یمن پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حملوں کے پانچ مقاصد

🗓️ 1 فروری 2024سچ خبریں:امریکہ اور انگلینڈ نے گزشتہ تین ہفتوں میں یمن پر کئی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے