کراچی: (سچ خبریں) ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے معاہدوں کی تاریخ بہت پرانی ہے، اگر معاہدے پورے نہیں کیے تو حکومت میں رہنے کا کیا فائدہ، جب اقتدار ملنا ہوتا ہے تو سب کو غریب یاد آتے ہیں، اقتدار کے بعد مسئلے یاد آتے ہیں۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جعلی ڈومیسائل اور پی آر سی پر سرکاری ملازمتیں حاصل کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ جواب جمع کروانے کے لئے مہلت دی جائے جس پر عدالت نے کہا کہ 30 دن کے کام میں آپ نے ڈھائی سال لگا دیئے۔
عدالت نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر ڈومیسائل پی آر سی کی جانچ پڑتال کی کمیٹی بنائی اس کی رپورٹ بھی جمع کرائیں، عبوری رپورٹ سے درخواست کا مقصد پورا ہوا یا نہیں؟
عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کی استدعا پر سماعت اگلے سیشن تک ملتوی کردی۔
خیال رہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے جعلی ڈومیسائل اور پی آر سی بنانے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی سندھ ہائیکورٹ نے درخواست مسترد کردی تھی سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ہے۔
خواجہ اظہار الحسن نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جعلی ڈومیسائل کے خلاف کیس کیا تھا، 8 برس پہلے سندھ اسمبلی میں آواز اٹھائی تھی، آج سپریم کورٹ میں چوتھی پیشی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ بھی تاریخ پر تاریخ کا معاملہ ہورہا ہے لیکن ہمیں ابھی بھی انصاف کی امید ہے، ایک سے 4 گریڈ تک دوبارہ نوکریاں دی جارہی ہیں، پورے صوبے کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پورے ملک سے لوگ جعلی ڈومیسائل بنوا کر نوکریاں حاصل کررہے ہیں، کے ایم سی، ڈی ایم سی میں بھی یہی حال ہے، ماضی میں سندھ حکومت کے طاقتور وزیر نے کہا تھا کہ ہائی کورٹ میں کچھ نہیں ہوگا۔
خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ حکومت سندھ نے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا، سندھ ہائی کورٹ میں کیس کی دو بار سنوائیں ہوئی، ہائی کورٹ نے سندھ حکومت کی کمیٹی سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے تاخیری حربے استعمال کئے جارہے ہیں، 2 سال سے سرکاری وکیل تاریخ لے رہے ہیں آج پھر تاریخ لے لی، پتہ نہیں اب دوبارہ بینچ کب کراچی آتا ہے، جب تک ہماری سکت باقی ہے لڑیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی نے 30 روز میں رپورٹ پیش کرنا تھی، 2 سال بعد بھی کسی کو کمیٹی کا خیال نہیں آیا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے معاہدوں کی تاریخ بہت پرانی ہے، اگر معاہدے پورے نہیں کیے تو حکومت میں رہنے کا کیا فائدہ، جب اقتدار ملنا ہوتا ہے تو سب کو غریب یاد آتے ہیں، اقتدار کے بعد مسئلے یاد آتے ہیں۔
خواجہ اظہار الحسن نے مزید کہا کہ جب معاہدے ہوتے ہیں تو سب سے بڑے اسٹیک ہولڈر ضمانتی ہوتے ہیں، ہم ہمیشہ جمہوریت کے راستے سے حکومت میں جاتے ہیں۔
گورنر سندھ کی تبدیلی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ کو تبدیل کرنے کا سوچنے والا دنیا سے رخصت ہوگیا ہے۔