اسلام آباد:(سچ خبریں) بینکوں سے کہا گیا ہے کہ وہ 25 فیصد زیادہ درآمدات کی اجازت دیں لیکن انہیں لیٹر آف کریڈٹ (ایل سیز) کھولنے سے قبل ڈالر کا انتظام کرنا پڑے گا۔
بینکنگ انڈسٹری کے ذرائع نے کہا کہ ڈالر کے انتظامات کے حوالے سے تبدیلی آئی ہے، بینکرز نے بتایا کہ انہیں اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ایل سی کھولنے سے قبل ڈالرز کا بندوبست کرنے کو کہا ہے، اس اقدام کے باعث ڈالر کی عدم دستیابی کی وجہ سے درآمدات محدود ہو جائیں گی۔
اس سے قبل درآمد کنندگان کو خام مال کی درآمدات کی ایل سی کھولنے کے لیے ڈالر کا بندوبست کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی جس سے صنعتوں کے لیے حالات نسبتاً آسان ہوئے لیکن ساتھ ہی اس صورتحال نے ڈالر کی بلیک مارکیٹنگ کو تقویت دی۔
اس صورتحال میں درآمد کنندگان نے گرے مارکیٹ سے 20 سے25 روپے فی ڈالر تک زیادہ قیمتوں پر امریکی کرنسی خریدنا شروع کر دی تھی جس سے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان ریٹ میں بڑا فرق آگیا تھا، جس کے نتیجے میں ترسیلات زر میں کمی آنا شروع ہونے کے ساتھ برآمدی آمدنی سے حاصل ہونے والے ڈالرز کی گرے مارکیٹ میں فروخت کی گئی یا ان ڈالر کو قیمت میں مزید اضافے کے امکانات کے باعث ذخیرہ کرلیا گیا تھا۔