اسلام آباد: (سچ خبریں) انٹرنیٹ کی بندش اور فائر والز جیسے مسائل کے باوجود پاکستان نے دسمبر 2024 میں 34 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی اپنی اب تک کی سب سے زیادہ ماہانہ آئی ٹی برآمدات کیں، جو سال بہ سال 15 فیصد اور ماہ بہ ماہ 12 فیصد اضافہ ہے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق دسمبر 2024 میں آئی ٹی برآمدات 12 ماہ کی اوسط 29 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سے تجاوز کرگئیں۔
یہ اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی سال بہ سال آئی ٹی برآمدات میں اضافے کا مسلسل 15 واں مہینہ ہے۔ ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے نشید ملک کے مطابق مالی سال 25 کی پہلی ششماہی میں آئی ٹی برآمدات 1.86 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو سال بہ سال 28 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہیں۔
دسمبر 2024 میں برآمدات کی یومیہ آمدنی ایک کروڑ 66 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی جو نومبر 2024 میں ایک کروڑ 48 لاکھ ڈالر تھی۔
آئی ٹی برآمدات میں سال بہ سال اضافے کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے اس اضافے کو پاکستانی کمپنیوں کے بڑھتے ہوئے کلائنٹ بیس کا نتیجہ قرار دیا، انہوں نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے غیر ملکی کرنسی رکھنے کی حد میں نرمی پر بھی روشنی ڈالی جسے برآمد کنندگان کے خصوصی فارن کرنسی اکاؤنٹس میں 35 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کردیا گیا ہے۔
مزید برآں، ان اکاؤنٹس کے ذریعے بیرون ملک ایکویٹی سرمایہ کاری کے الاؤنس اور پاکستانی روپے میں استحکام نے آئی ٹی برآمد کنندگان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ منافع کا ایک بڑا حصہ پاکستان واپس لائیں۔
نشید ملک نے کہا کہ پاکستانی آئی ٹی کمپنیاں عالمی صارفین کے ساتھ فعال طور پر منسلک ہیں، معروف کمپنیاں حال ہی میں اوسلو انوویشن ویک 2024 اور پاک۔ امریکا ٹیک انویسٹمنٹ کانفرنس جیسی تقریبات میں شرکت کر چکی ہیں۔
پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) کے ایک سروے سے پتا چلا ہے کہ 62 فیصد آئی ٹی کمپنیاں خصوصی غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس رکھتی ہیں۔
انہوں نے مالی سال 2025 میں ایک اہم پیش رفت کی طرف بھی اشارہ کیا جس میں اسٹیٹ بینک نے خاص طور پر برآمدی آئی ٹی کمپنیوں کے لیے بیرون ملک ایکویٹی انویسٹمنٹ (ای آئی اے) کی ایک نئی کیٹیگری متعارف کرائی ہے۔
آئی ٹی برآمد کنندگان اب ان خصوصی غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس سے حاصل ہونے والی آمدنی کا 50 فیصد استعمال کرتے ہوئے غیر ملکی اداروں میں حصص حاصل کرسکتے ہیں، توقع ہے کہ اس اقدام سے آئی ٹی برآمد کنندگان کا پاکستان کو آمدنی واپس بھیجنے پر اعتماد میں مزید اضافہ ہوگا۔
انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ مالی سال 2025 میں 10 سے 15 فیصد کی متوقع شرح نمو کے ساتھ آئی ٹی سیکٹر اپنی ترقی کا سفر جاری رکھے گا جس سے برآمدات 3.5 سے 3.7 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔
’اڑان پاکستان‘ قومی اقتصادی منصوبے کے تحت حکومت نے مالی سال 29 تک آئی ٹی برآمدات میں 10 ارب ڈالر کا ہدف مقرر کیا ہے۔