اسلام آباد (سچ خبریں) امریکی صدر بائیڈن کے بیان کے مطابق افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا پر دفتر خارجہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں تنازعات کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، افغانستان میں امن عمل کے ذریعے ہی مذاکرات کا سیاسی حل اہم ہے اور امریکا طالبان معاہدے نے افغانستان میں مستقل جنگ بندی کی بنیاد رکھی۔
ان خیالات کا اظہار ترجمان دفتر خارجہ نے امریکی صدر کے افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا پر بیان سے متعلق دیا، ترجمان نے صدر بائیڈن کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر نے کہا کہ افغانستان سے یکم مئی سے افواج کی واپسی شروع ہوگی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکی صدر کے مطابق 11 ستمبر 2021 تک افواج کا انخلا مکمل ہوجائے گا، پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام کی کوششوں کی مستقل حمایت کرتا رہا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ضروری ہے افغانستان سے افواج کا انخلا امن عمل پیشرفت سے ہم آہنگ ہو، اسی لیے افغان اسٹیک ہولڈرز سے ہم آہنگی سے فوجی انخلا کی حمایت کرتے ہیں۔
افغانستان میں امن و استحکام خطے کے مفاد میں ہے اسی لیے پرامن، مستحکم، خود مختار اور خوشحال افغانستان کے لیے پر عزم ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ امن کوششوں کی ایک اہم خصوصیت افغان مہاجرین کی وطن واپسی ہے لہذا افغان امن کی کوششوں میں پاکستان دنیا کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔
مشہور خبریں۔
مریم نواز کا خلاف توقع فیصلہ
جولائی
ملک میں کورونا کا وار جاری مزید 57 افراد جان کی بازی ہار گئے
ستمبر
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی دستاویزات کا جائزہ مکمل کر لیا
مئی
بڑی صنعتوں کی پیداوار میں مسلسل تیسرے مہینے اضافہ
مارچ
کورونا: اسد عمر نے سخت پابندیاں لگانے کا انتباہ دے دیا
مارچ
شامی عوام کو داعش کے دھمکی آمیز پیغامات موصول
فروری
کرگل ہل کونسل کے انتخابی نتائج مودی حکومت کے 5اگست کے فیصلے کے خلاف ریفرنڈم ہیں
اکتوبر
صیہونیوں کی مسجد اقصیٰ کے بارے میں ہونے والےاجلاس کو روکنے کی کوشش
جنوری