اسلام آباد: جوڈیشل کمیشن کے رکن اختر حسین عدالتی تقرریوں میں تنازعات پر مستعفی

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے رکن ایڈووکیٹ اختر حسین نے حالیہ عدالتی تقرریوں میں تنازعات کو جواز بناتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، اختر حسین پاکستان بارکونسل کی جانب سےجوڈیشل کمیشن کے نامزد رکن تھے۔

ڈان نیوز کے مطابق جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے رکن ایڈووکیٹ اختر حسین نے اپنا استعفیٰ چیئرمین جوڈیشل کمیشن جسٹس یحییٰ آفریدی کو بھجوا دیا۔

اختر حسین نے استعفے میں موقف اپنایا ہے کہ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی رکنیت سے استعفیٰ دیتا ہوں، پاکستان بار کونسل نے مجھے 3 مرتبہ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا رکن نامزد کیا، اپنی ذمہ داریاں اپنی بہترین صلاحیتوں کے مطابق انجام دیتا رہا۔

انہوں نے اپنے فیصلے کی وجہ بیان کرتے ہوئے لکھا کہ حالیہ عدالتی تقرریوں سے متعلق تنازعات کی بنا پر مزیدکام جاری نہیں رکھ سکتا، جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی رکنیت سے مستعفی ہوتا ہوں۔

انہوں نے لکھا کہ عدلیہ کی ترقی، خود مختاری کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھوں گا، چیئرمین پاکستان بار کونسل کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمیشن میں نئے ممبر کے تقرر کے لیے پاکستان بار کونسل نے اہم اجلاس بدھ کو طلب کرلیا، ممبر جوڈیشل کمیشن کے لیے سینئر وکیل احسن بھون کو نامزد کیے جانے کا امکان ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے 26ویں آئینی ترمیم کے تحت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی تشکیل کے لیے حکومت اور اپوزیشن سے نام طلب کیے تھے۔

سپریم کورٹ کے ججز کی تعیناتی کے لیے 13 رکنی جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے گا جس کے سربراہ چیف جسٹس ہوں گے۔

26ویں آئینی ترمیم کے مطابق 13 رکنی جوڈیشل کمیشن کے سربراہ چیف جسٹس پاکستان ہوں گے، جب کہ عدالت عظمیٰ کے 3 سینیئر ترین ججز بھی کمیشن کا حصہ ہوں گے اور آئینی بینچ کا سینیر ترین جج بھی جوڈیشل کمیشن کا رکن ہوگا۔

کمیشن کے ارکان میں وزیر قانون، اٹارنی جنرل اور کم از کم 15 سالہ تجربے کا حامل پاکستان بار کونسل کا ایک نمائندہ بھی شامل ہوگا۔

قومی اسمبلی اور سینیٹ سے 2 حکومتی اور 2 اپوزیشن ارکان بھی رکن ہوں گے، جب کہ سینیٹ میں ٹیکنوکریٹ الیکشن لڑنے کے لیے اہل خاتون یا غیر مسلم کو بھی 2 سال کے لیے جوڈیشل کمیشن کا حصہ بنایا جائے گا، اس رکن کا تقرر چیئرمین سینیٹ کریں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا انتخاب کیا گیا ہے، اس سے قبل الجہاد ٹرسٹ کیس کے فیصلے کی روشنی میں سپریم کورٹ کا سب سے سینیئر جج ہی ملک کا چیف جسٹس ہوتا تھا۔

26ویں آئینی ترمیم کی منظوری سے قبل جسٹس منصور علی شاہ کو سنیارٹی اصول کے تحت اگلا چیف جسٹس پاکستان بننا تھے تاہم 22 اکتوبر کو چیف جسٹس آف پاکستان کے تقرر کے لیے قائم خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی اکثریت نے جسٹس یحییٰ آفریدی کو اگلا چیف جسٹس آف پاکستان نامزد کردیا تھا۔

مشہور خبریں۔

لبنان میں جنگ غزہ سے زیادہ مشکل ہے:صیہونی فوجیوں کا اعتراف

?️ 9 نومبر 2024سچ خبریں:صیہونی فوجیوں نے ایک بار پھر حزب اللہ کے ساتھ جنگ

جدہ کی دیواروں پر طاغوت مردہ باد کے نعرے

?️ 23 فروری 2022سچ خبریں:سعودی عرب کے ولی عہد کے ہاتھوں جدہ کی بڑے پیمانے

عمران خان سے بدسلوکی پر پی ٹی آئی کی چیف جسٹس سے ازخود نوٹس لینے کی درخواست

?️ 19 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے چیف جسٹس

کیا اب ٹوئٹر بھی ہو سکے گی ویڈیو کال؟

?️ 14 اگست 2023سچ خبریں: مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کی چیف ایگزیکٹو افسر (سی

متحدہ عرب امارات کی صیہونی کے لیے ایک اور خدمت

?️ 23 مارچ 2021سچ خبریں:صیہونی حکومت اور متحدہ عرب امارات کے مابین تعلقات کو مزید

آسٹریلوی وزیر اعظم کی صیہونی حکومت پر کڑی تنقید

?️ 25 جولائی 2025سچ خبریں: آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیزی نے کہا ہے کہ ہم اسرائیل

غزہ کے نصف بچوں کو نفسیاتی مدد کی ضرورت

?️ 4 نومبر 2021سچ خبریں: اشاعت کے مطابق UNRWA نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں

صیہونی غبارے کی ہوا نکلنا چاہیے

?️ 6 جنوری 2025سچ خبریں:فوجی، سیکیورٹی، اور سیاسی ماہرین کے مطابق، موجودہ جنگی حالات میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے