آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم

🗓️

اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا سے گفتگو میں اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ اس معاہدے کی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کریں گے۔

وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق شہباز شریف نے منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف کو ٹیلی فون کیا اور پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پیکج منظور کرنے میں ان کے کردار پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر اعظم نے کرسٹالینا جارجیوا کی قیادت اور پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی اور اعتراف کیا کہ وہ غریبوں کے لیے احساس رکھتی ہیں اور انہوں نے معاہدے کے لیے قابل قدر حمایت کی۔

دورانِ گفتگو آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے معاہدہ کے لیے آئی ایم ایف کے سامنے پاکستان کے کیس کو بھرپور انداز میں پیش کیا حالانکہ آئی ایم ایف بورڈ ماضی میں اعتماد کی کمی کی وجہ سے معاہدے کی شرائط کو پورا کرنے کے پاکستان کے عزم پر شکوک و شبہات کا شکار تھا۔

بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ تاہم وزیر اعظم کے ساتھ مسلسل رابطوں کی روشنی میں انہوں نے بورڈ کو یقین دلایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ ان کی ملاقاتیں ہوئی ہیں اور معاہدے پر عملدرآمد کے للیے ان کی سنجیدگی نظر آئی ہے اس لیے پاکستان اپنے وعدوں پر عملدرآمد کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اب مضبوط شراکت داری اور باہمی اعتماد موجود ہے اور پاکستان کو آئی ایم ایف کا اہم رکن قرار دیتے ہوئے انہوں نے پاکستان کی مدد جاری رکھنے کا یقین دلایا۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کی مثبت سوچ اور پیرس میں ان کے ساتھ ملاقات کے دوران ان کے مفید تبصروں کو سراہا جس کے بعد بالآخر دونوں فریقین کی سخت محنت کے نتیجے میں اسٹینڈ بائی معاہدے پر دستخط کیے گئے۔

وزیر اعظم نے یقین دلایا کہ وہ اس معاہدے کی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کریں گے، موجودہ حکومت کی مدت اگست تک ہے جس کے بعد ایک نگران حکومت ذمہ داری سنبھالے گی۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی، الیکشن کے بعد عوام نے موجودہ حکومت کو دوبارہ منتخب کیا تو آئی ایم ایف اور ترقیاتی شراکت داروں کی مدد سے معیشت کو بہتر بنایا جائے گا۔

انہوں نے پاکستان کے اعلیٰ معیار کے آموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کو احترام اور تحسین کے جذبے کے طور پر پاکستانی آموں کا تحفہ بھجوانا ان کے لیے ایک اعزاز ہو گا۔

دوسری جانب عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ پاکستان کا 3 ارب ڈالر کا نیا قرض پروگرام ملکی معیشت کو مستحکم کرنے اور ادائیگیوں کے موجودہ توازن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ملک کی فوری کوششوں میں وزن فراہم کرے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک پریس بریفنگ میں آئی ایم ایف کی ترجمان جولی کوزیک نے کہا کہ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹس ایک ’چیلنجنگ موڑ‘ پر آئے ہیں لیکن یہ ملک کے لیے مفید ہوگا۔

جولی کوزیک نے کہا کہ ’اگرچہ یہ نسبتاً مختصر پروگرام ہے پر یہ پاکستان کو اپنی مقامی بیرونی اقتصادی صورتحال کو مضبوط بنانے کے لیے اہم پالیسیوں پر عمل درآمد کرنے کے لیے وقت فراہم کرتا ہے، اور اس طرح پائیداری میں مدد ملتی ہے۔‘

انہوں نے وضاحت کی کہ 12 جولائی کو آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کی رقم کے لیے 9 ماہ کے قلیل مدتی انتظام کی منظوری دی تھی جس کا مقصد حکام کے اقتصادی استحکام کے منصوبے اور اس کے پروگرام کی حمایت کرنا تھا اس کے نتیجے میں فوری طور پر ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کر دی گئی۔

اس تاثر کو دور کرتے ہوئے کہ یہ پروگرام غریبوں کے لیے سخت ہو گا جولی کوزیک نے کہا کہ یہ ’سب سے زیادہ کمزور لوگوں کے لیے مناسب تحفظ‘ فراہم کرے گا۔

اس سوال کے جواب میں کہ فنڈ نے پاکستان کے ساتھ ایک مختصر پروگرام پر دستخط کیوں کیے، آئی ایم ایف عہدیدار نے کہا کہ ’اسٹینڈ بائی (انتظام) کا مقصد معیشت کو مستحکم کرنے اور ادائیگیوں کے موجودہ توازن کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے حکام کی فوری کوششوں کی حمایت کرنا ہے۔‘

البتہ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے اسٹرکچرل چیلنجز کو حل کرنے کے لیے وسط مدت میں مسلسل اصلاحات کی ضرورت ہو گی تاکہ درکار معاشی تبدیلیوں کو تقویت دی جا سکے، جامع ترقی کے امکانات کو قوت ملے اور نجی سرمائے کی تجدید کے لیے سازگار ماحول پیدا کیا جا سکے۔

انہوں نے پاکستانی حکام کو یقین دلایا کہ ’ہم آئی ایم ایف میں پاکستان اور پاکستانی حکومت کے ساتھ پائیداری اور معاشی استحکام کی بحالی کے لیے کام کرنے کے لیے ہمیشہ تیار ہیں۔‘

قبل ازیں ایک بیان میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی پاکستان کو یقین دلایا تھا کہ امریکا اس مشکل وقت میں پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

مشہور خبریں۔

پاکستان اور تاجکستان کے درمیان تجارت بہت اہمیت رکھتی ہے

🗓️ 2 جون 2021اسلام آباد(سچ خبریں) تاجکستان کے صدر امام علی رحمٰن کے ہمراہ مشترکہ

ترقیاتی پیکج سے سندھ کے نوجوانوں کو فائدہ ہوگا:اسد عمر

🗓️ 16 اپریل 2021سکھر(سچ خبریں)وفاقی وزیر اسد عمر  کا کہنا ہے کہ ترقیاتی پیکج میں

فیاض الحسن نے شریف خاندان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا

🗓️ 23 ستمبر 2021لاہور(سچ خبریں) پنجاب حکومت کے ترجمان فیاض الحسن چوہان نے شریف خاندان

طالبان کی ہندوستان کو کابل میں پھر سے اپنا سفارتخانہ کھولنے کی پیشکش

🗓️ 29 مئی 2022سچ خبریں:طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان نے ہندوستان سے کابل میں

امریکی ماں کا اسرائیل کی بچوں کو مارنے والی حکومت کے لیے طنزیہ پیغام

🗓️ 29 اپریل 2024سچ خبریں: امریکہ میں ورچوئل نیٹ ورکس پر ایک ماں کی تصاویر شائع

شہباز شریف نے پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ ختم کرنے کیلئے کمیٹی قائم کردی

🗓️ 6 جون 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ

الیکشن کا اعلان یا معاشی بحران پر قابو پانے کا عزم،آج اتحادیوں سے مشورت ہو گی

🗓️ 16 مئی 2022اسلام آباد(سچ خبریں)وزیراعظم شہباز شریف حکومتی اتحادیوں کے ساتھ جلد ہی مشاورتی

نابلس کا محاصرہ فلسطینی قوم کے خلاف ہمہ گیر جنگ کا اعلان ہے:فلسطینی اتھارٹی

🗓️ 20 اکتوبر 2022سچ خبریںفلسطینی اتھارٹی کے سرکاری ترجمان نے کہا کہ نابلس کا محاصرہ،

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے