سچ خبریں: اوپن اے آئی نے چیٹ جی پی ٹی میں ایک بڑی تبدیلی کرکے نیا فیچر متعارف کیا ہے، مصنوعی ذہانت کا سافٹ وئیر مفت استعمال کرنے والے تمام صارفین چیٹ جی پی ٹی سے انسانی آواز میں سوال کرسکتے ہیں اور چیٹ جی پی ٹی اپنی مصنوعی آواز میں جواب دے گا۔
چیٹ جی پی ٹی کا نیا ’وائس فیچر‘ یا ’ہیومن وائس فیچر‘ ستمبر میں متعارف کروایا گیا تھا لیکن ابتدائی طور پر اسے صرف وہ صارفین استعمال کرسکتے تھے جنہوں نے چیٹ جی پی ٹی کا پلس اور انٹرپرائز ورژن خریدا تھا۔
تاہم اب اس فیچر سے وہ تمام صارفین بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں جو چیٹ جی پی ٹی مفت استعمال کررہے ہیں۔
وائس فیچر کو استعمال کرنے کا طریقہ کچھ یوں ہے کہ سب سے پہلے چیٹ جی پی ٹی کی ایپ ڈاؤن لوڈ کریں پھر اسکرین کے نیچے دائیں جانب ہیڈ فون کا آئیکن (آپشن) ملے گا۔
ہیڈ فون کے آئیکن پر کلک کرنے کے بعد آپ کو آواز کے پانچ آپشن دکھائی دیں گے، جن میں جونیپر، امبر، بریز، کویو اور اسکائی شامل ہیں۔
ان پانچوں کی مختلف آوازیں (مرد اور عورت/بھاری اور دھیمی آواز) ہیں جنہیں آپ کلک کرکے سُن کر کسی ایک کا انتخاب کرسکتے ہیں۔
مثال کے طور پر اگر آپ اسکائی کا انتخاب کرتے ہیں تو یہ خاتون کی آواز میں آپ کے سوال کا جواب دے گا جو بالکل انسانی آواز سے ملتی جلتی ہے۔
جب آپ مصنوعی ذہانت پر مبنی وائس اسسٹنٹ سے بات کریں گے تو درمیان میں ایک سفید رنگ کا ایک دائرہ ظاہر ہوگا، اور جب چیٹ جی پی ٹی آپ کے سوال کا جواب دے گا تو یہ دائرہ بادل نما شکل میں تبدیل ہوجائے گا۔
تاہم کچھ صارفین نے شکایت کی کہ وائس فیچر تب بھی کام کرتا ہے جب آپ خاموش ہیں، اس کے لعاوہ ایپ کو بند کرنے کا کوئی واضح طریقہ موجود نہیں ہے۔
اوپن اے آئی اب اپنے فیچرز کو وسیع پیمانے پر متعارف کرانے کے لیے تمام صارفین کے لیے فیچرز دستیاب کر رہا ہے تاہم یہ فیچر ابھی تک کمپیوٹر یا براؤزر میں کام نہیں کرے گا، اسے صرف اینڈرائیڈ اور آئی فون صارفین اپنے موبائل اسکرین پر استعمال کرسکیں گے۔
یاد رہے کہ چیٹ جی پی ٹی 30 نومبر 2022 میں متعارف كروایا گیا تھا، مصنوعی ذہانت كے تحت چلنے والا یہ سسٹم ابتدائی طور پر 2021 سے پہلے والی معلومات ركھتا تھا۔
جس كا مطلب ہے كہ چیٹ جی پی ٹی آپ كو 2021 تك كی معلومات كا جواب دے سكتا تھا، تاہم حال ہی میں اوپن اے آئی نے اعلان كیا تھا كہ صارفین چیٹ بوٹ سے حالات حاضرہ سے متعلق سوالات پوچھ سكتے ہیں، لیكن فی الحال یہ سہولت صرف پریمیم صارفین كے لیے ہی دستیاب ہوگی۔
البتہ اوپن اے آئی كے مطابق یہ سہولت جلد عام صارفین تک بھی پہنچا دی جائے گی۔