سچ خبریں: فلسطینی مزاحمتی گروہوں کے ایک گروپ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے امریکہ کو غزہ میں کسی بھی جنگ بندی کے معاہدے کے راستے میں ایک سنجیدہ رکاوٹ قرار دیا ہے۔
فلسطینی مزاحمتی کمیٹیوں کے میڈیا آفس کی رپورٹ کے مطابق، امریکی حکومت اور اس کے وزیر خارجہ کے موقف کسی بھی جنگ بندی اور غزہ میں جنگ و نسل کشی کے خاتمے کے معاہدے کی راہ میں حقیقی رکاوٹ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں حتمی جنگ بندی اور لبنان کے ساتھ کے ساتھ تنازعات کے بارے میں امریکہ کا کیا کہنا ہے؟
کمیٹیوں نے اپنے بیان میں زور دیا کہ مزاحمت کبھی بھی دباؤ کے آگے نہیں جھکے گی اور اس کا موقف کسی بھی معاہدے کے حوالے سے مستقل ہے اور وہ جنگ کے مکمل خاتمے اور غزہ کے لوگوں کے قتل عام کو روکنے پر اصرار کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: صیہونی اور مغربی حکومتوں نے کیا غزہ میں اسرائیل کی شکست کا اقرار
بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ اعلانات سے ثابت ہوتا ہے کہ امریکہ دنیا کو دھوکہ دینے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور النصیرات میں حالیہ جرم کے بعد بھی قابض حکومت کی تعریف کر رہا ہے اور دکھانے کے لیے جنگ بندی کی کوشش بھی کر رہا ہے لیکن اس کا منافقانہ چہرہ اب پوری عالمی برادری کے سامنے عیاں ہو چکا ہے۔