سچ خبریں:امریکی وزارت خزانہ نے تصدیق کی ہے کہ اس پر ہونے والے سائبر حملے کے پیچھے چین کے حمایت یافتہ ہیکرز کا ہاتھ تھا، جنہوں نے حساس دستاویزات چوری کیں۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت خزانہ نے اس ملک کے قانون سازوں کو ایک خط لکھا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا کہ چین کے حمایت یافتہ ہیکرز نے غیر طبقات شدہ دستاویزات تک رسائی حاصل کی، وزارت نے اس سائبر حملے کو ایک بڑا واقعہ قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ پر سائبر حملے کون کر رہا ہے؟
رپورٹ کے مطابق، ہیکرز نے سیکیورٹی سروسز فراہم کرنے والی کمپنی بیاند ٹرسٹ کے کمپیوٹرز اور نظام کو نشانہ بنایا اور غیر طبقات شدہ ڈیٹا چوری کیا۔
امریکی وزارت خزانہ کے مطابق، ہیکرز نے ایک ایسا کلید استعمال کیا جس کے ذریعے یہ کمپنی دور سے وزارت کے دفاتر کو تکنیکی معاونت فراہم کرتی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمپنی نے 8 دسمبر کو اس حملے کے بارے میں خبردار کیا تھا۔ وزارت خزانہ اب امریکی سائبر سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر ایجنسی اور ایف بی آئی کے ساتھ مل کر حملے کے اثرات کا جائزہ لے رہی ہے۔
مزید پڑھیں: امریکہ بہت بڑے سائبر حملے کا شکار
واشنگٹن میں چینی سفارت خانے کے ایک ترجمان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ چین امریکہ کی جانب سے اپنی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوششوں کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔