سچ خبریں: دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں موجود تمام پاکستانی طلبہ محفوظ ہیں اور انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بنگلہ دیش میں موجود تمام پاکستانی طلبہ کو ہائی کمیشن نے محفوظ مقامات، بشمول ہائی کمیشن، سفیر کی رہائش گاہ اور دیگر محفوظ مقامات پر ٹھہرایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کی صورتحال
انہوں نے کہا کہ ڈھاکہ میں ہمارا عملہ تمام طلبہ کے ساتھ رابطے میں ہے، ڈپٹی ہیڈ مشن (ڈی ایچ ایم) نے چٹاگانگ کا دورہ کیا اور وہاں موجود طلبہ سے ملاقات کی، تمام طلبہ محفوظ ہیں۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بنگلہ دیش میں سرکاری نوکریوں میں بھرتی کے کوٹے کے خلاف پرتشدد مظاہروں میں شدت آئی ہے، جس میں اموات کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی ہے۔
اس ملک کی حکومت نے ملک بھر میں کرفیو نافذ کر دیا ہے اور احتجاج کو روکنے کے لیے فوج کو طلب کر لیا ہے۔
ایک روز قبل ایک سوال کے جواب میں ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا تھا کہ پاکستان بنگلہ دیش کی موجودہ صورتحال پر نظر رکھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ہائی کمیشن پاکستانی طلبہ اور بنگلہ دیشی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ طلبہ کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے طلبہ کے لیے ایڈوائزری جاری کی ہے اور وہ ہائی کمیشن کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ہائی کمیشن نے ان طلبہ کو محفوظ رہائش کی سہولت فراہم کی ہے جنہیں اس کی ضرورت تھی۔
زہرہ بلوچ نے کہا کہ ہم صورت حال کا مسلسل جائزہ لیتے رہیں گے اور بنگلہ دیش میں اپنے طلبہ کی حفاظت کے حوالے سے فیصلے کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ بنگلہ دیش کے عوام اپنے اندرونی معاملات کو حل کرنے اور موجودہ صورتحال کا پرامن حل تلاش کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش میں اچانک سے لاک ڈاؤن نافذ، ہزاروں افراد دارالحکومت میں محصور ہوگئے
قابل ذکر ہے کہ بنگلہ دیش وزیراعظم حسینہ واجد کے دوبارہ منتخب ہونے کے بعد ڈھاکہ اور دیگر شہروں میں جاری ملک کی سب سے بڑی بدامنی کا مقصد پبلک سیکٹر کی ملازمتوں میں 30 فیصد کوٹے کے فیصلے کو چیلنج کرنا ہے۔