ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ دورے کا اہم ترین ایجنڈا

ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ دورے کا اہم ترین ایجنڈا

?️

سچ خبریں:ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ دورے کا سب سے اہم موضوع ایران کا جوہری پروگرام ہے،سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات اب امریکہ سے ایران کے خلاف جارحانہ پالیسی کے خواہاں نہیں، جبکہ اسرائیل عسکری کارروائی چاہتا ہے۔  

امریکی جریدے امریکی جریدے فارن افرز کے مطابق، نے اپنے ایک تجزیے میں ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے ممکنہ دورے کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام سے نمٹنا ان کے اس سفر کا سب سے اہم اور اثر انگیز ایجنڈا ہوگا۔
جریدے کے مطابق، ایران کے ساتھ کسی بھی نئے معاہدے کی بنیاد ایک نئے خطے کے نظم پر ہونی چاہیے، جس میں غزہ میں پائیدار جنگ بندی، وسیع پیمانے پر انسانی امداد اور فلسطینی ریاست کا ممکنہ راستہ شامل ہو۔
فارن افرز کے مطابق، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے رہنماؤں کا ایران کے بارے میں نقطہ نظر ٹرمپ کی پچھلی صدارت کے مقابلے میں بدل گیا ہے۔ اب وہ امریکہ سے ایران کے خلاف جارحانہ اقدامات کی توقع نہیں رکھتے۔
جریدے نے لکھا کہ اگرچہ اسرائیل ایران پر امریکی فوجی حملے کا خواہاں ہے، لیکن خلیجی ممالک ایک امن پسند گروپ کے طور پر ابھر رہے ہیں،وہ اسرائیل کی نسبت کم پرجوش ہیں کہ تہران کے خلاف جنگ سے ان کے مفادات کا تحفظ ہوگا۔ اگر ٹرمپ ایران کے خلاف جنگ میں اترتے ہیں، تو خلیجی ممالک حمایت کے بدلے معاوضے اور اسٹریٹجک ضمانتوں کا مطالبہ کریں گے۔
تحلیل کے مطابق، ٹرمپ ابراہیم معاہدات (عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی معمول سازی) کو اپنی پہلی مدت کا بڑا سفارتی کامیابی سمجھتے ہیں اور چاہیں گے کہ سعودی عرب بھی اس میں شامل ہو۔ تاہم، غزہ جنگ نے اس عمل کو مشکل بنا دیا ہے۔
غزہ میں اسرائیلی حملوں کے بھاری جانی نقصان نے معمول سازی کو مشکل بنا دیا ہے۔ عرب رہنما فلسطینیوں کی پرواہ نہیں کرتے، لیکن عوام کی رائے اہم ہے۔ غزہ کے قتل عام نے عرب دنیا میں اسرائیل اور امریکہ کی تصویر خراب کی ہے، جس کی وجہ سے محمد بن سلمان کسی بھی معاہدے کی قیمت بڑھا دیں گے۔
فارن افرز کے مطابق، ٹرمپ ایک ایسے علاقائی نظم کے قیام کے خواہاں ہیں جو طاقت اور سودے بازی پر مبنی ہو، نہ کہ مشروعیت یا شراکت پر، ان کے غزہ کی آبادی میں کمی اور کرہ باختری کے الحاق کے بیان نے عوامی غم و غصہ بڑھا دیا ہے، جسے ایران کے جوہری معاہدے سے پرسکون نہیں کیا جا سکتا۔
جریدے نے خبردار کیا کہ اگر ٹرمپ مشرق وسطیٰ میں امریکی پالیسی کی مسلسل ناکامیوں کا چکر توڑنا چاہتے ہیں، تو انہیں اس دورے کو سمجھداری سے استعمال کرنا ہوگا۔

مشہور خبریں۔

بمباری رکے گی، محاصرہ ختم ہوگا تو جنگ بندی ہوگی؛یمنی عہدہ دار کا اقوام متحدہ سے خطاب

?️ 6 فروری 2022سچ خبریں:یمنی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کی مذاکراتی ٹیم کے ایک رکن نے

چین کا ٹرمپ کی بغاوت پر امریکی کانگریس کی سماعت پر ردعمل

?️ 10 جون 2022سچ خبریں: چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے جمعہ کو

اقوام متحدہ میں امریکی اور پاکستانی عہدیداروں کے درمیان کیا بات ہوئی؟

?️ 23 ستمبر 2023سچ خبریں: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے پاکستان کی عبوری حکومت

شام کسی کے لیے خطرہ نہیں:الجولانی حکومت

?️ 5 جون 2025سچ خبریں:الجولانی حکومت کی وزارت خارجہ نے جنوبی شام پر صیہونی حملوں

ایشیائی ترقیاتی بینک کے ساتھ سیلاب متاثرین کیلئے 1.5 ارب ڈالر قرض معاہدے پر دستخط

?️ 25 اکتوبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان کے

نواز شریف کو وزیر اعظم کے عہدے کا امیدوار نہیں بننا چاہیے، خورشید شاہ

?️ 13 فروری 2024سکھر: (سچ خبریں) رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ نے کہا کہ نواز شریف

سعودی اور امریکی مشترکہ فوجی مشقیں

?️ 11 اگست 2022سچ خبریں:سعودی عرب اپنی افواج کی جنگی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے

ایران کی جانب سے اسرائیلی F-35 جنگجو طیارے کا گرنا کیوں اہم ہے؟

?️ 24 جون 2025سچ خبریں: صہیونیستی ریخے کے حالیہ جارحیت کے بعد تہران اور تل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے