سچ خبریں:عراق کے وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے داعش کے خلاف فتح کی ساتویں سالگرہ کے موقع پر ایک اہم تقریر کرتے ہوئے کہا کہ داعش کے خلاف کامیابی عالمی خطرے کے خلاف انسانیت کی فتح تھی۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، عراق کے وزیر اعظم نے داعش کے خلاف فتح کی ساتویں سالگرہ کے موقع پر خطاب کیا۔
یہ بھی پڑھیں: عراق میں فوجی موجودگی جاری رکھنے کے کا امریکی بہانہ؛ عراقی سیاسی کارکن کی زبانی
السودانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ تمام عراقی عوام سات سال پہلے کی کامیابیوں پر فخر کرتے ہیں، داعش کے خلاف فیصلہ کن فتح نے عوام کے درمیان اتحاد کی اہمیت اور تنازعات کو بڑھانے کے نتائج سے محتاط رہنے کی ضرورت کو ثابت کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہداء اور زخمیوں کی قربانیاں اور عراق کی عظیم دینی قیادت کی فتوے، وہ عوامل تھے جنہوں نے فتح کو حقیقت میں بدلا اور یہ ایسی فتح ہے جس پر ہم تاریخ میں فخر کر سکتے ہیں۔
السودانی نے کہا کہ داعش پر فتح کا دن عراق کے لوگوں کے لیے ایک سنگ میل بن گیا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ عراقیوں نے آزاد دنیا کی نمائندگی کرتے ہوئے انحرافی نظریات کے خلاف جنگ کی، اب عراق میں دہشت گردی کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔
داعش کے خلاف فتح، وہ فتح تھی جس میں انسانیت نے ایک ایسے عالمی خطرے کے خلاف کامیابی حاصل کی جو پورے خطے اور دنیا کو خوف میں مبتلا کر رہا تھا۔
عراق کے وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ 2014 میں دہشت گردی کے عراق میں داخل ہونے کے جو خلا تھے، انہیں دور کرنا ضروری ہے۔
السودانی نے شام میں حالیہ تبدیلیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عراق اس ملک کی تبدیلیوں کو قریب سے دیکھ رہا ہے اور امید ظاہر کی کہ خطے اور دنیا کے تمام ممالک شام کی سلامتی اور خودمختاری کو یقینی بنانے کی ذمہ داری اٹھائیں گے۔
مزید پڑھیں: مزاحمتی تحریک کو کیا کرنا چاہیے اور عرب ممالک کیا کر رہے ہیں؟ عراقی مزاحمتی تحریک کے ایک عہدیدار کا انڑویو
عراقی وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ شامی عوام کو اپنی مرضی سے فیصلے کرنے کا حق دیا جائے اور عالمی برادری شام کی علاقائی سالمیت کو محفوظ بنانے اور اس کے تنوع کو بچانے کی ذمہ داری ادا کرے۔