سچ خبریں:امریکی تاریخ میں چار صدور – ابراہم لنکن، جیمز گارفیلڈ، ولیم مک کینلی اور جان ایف کینیڈی – قتل کے واقعات میں مارے گئے، کیا ان تمام قتلوں کی حقیقت سامنے آ چکی ہے، یا اب بھی کئی راز چھپے ہوئے ہیں؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے، جس کے تحت امریکی حکام کو 15 دن کے اندر جان ایف کینیڈی کے قتل سے متعلق دستاویزات جاری کرنے کا حکم دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بی بی سی کے پریزینٹر نے ٹرمپ کے قتل کی دھمکی دی!
ٹرمپ کے اس فیصلے کے بعد عوام میں یہ سوال پیدا ہوا کہ اب تک کتنے امریکی صدور قتل ہوئے ہیں اور کیا ان کی تحقیقات سے متعلق تمام تفصیلات منظرعام پر آ چکی ہیں، یا اب بھی کئی پہلو مبہم ہیں؟
1۔ ابراہم لنکن
امریکہ کے 16ویں صدر ابراہم لنکن کو 14 اپریل 1865 کو واشنگٹن ڈی سی کے فورڈ تھیٹر میں قتل کیا گیا، جب وہ ڈرامہ Our American Cousin دیکھ رہے تھے، تو ایک مشہور اداکار اور جنوبی کنفیڈریسی کا حامی، جان وِلکس بوتھ نے انہیں گولی مار دی۔
بوتھ، جو خانہ جنگی میں جنوبی ریاستوں کی شکست پر ناراض تھا، اس قتل کے ذریعے یونین حکومت کو نقصان پہنچانا چاہتا تھا۔ لنکن کے قتل کے بعد، بوتھ فرار ہو گیا، لیکن 26 اپریل 1865 کو ویرجینیا میں اسے مار دیا گیا۔
لنکن کے قتل کے بعد، ان کے نائب، اینڈریو جانسن صدر بنے، لیکن وہ شدید سیاسی بحرانوں کا شکار رہے۔ لنکن کی موت نے امریکہ کی سیاسی اور سماجی تاریخ پر گہرے اثرات ڈالے۔
2۔ جیمز گارفیلڈ
امریکہ کے 21ویں صدر جیمز اے گارفیلڈ کو 2 جولائی 1881 کو واشنگٹن ڈی سی کے یونین اسٹیشن میں قتل کیا گیا، قاتل، چارلس گِٹو، ایک ناکام سرکاری امیدوار تھا، جو نوکری نہ ملنے پر ناراض تھا۔
گِٹو نے قریب آ کر گارفیلڈ پر گولی چلائی، اور اگرچہ وہ فوری طور پر نہیں مرے، لیکن دو ماہ بعد، 19 ستمبر 1881 کو زخموں کی پیچیدگیوں کی وجہ سے ان کا انتقال ہو گیا۔
گارفیلڈ کے قتل کے بعد قاتل کو گرفتار کر کے 1882 میں پھانسی دے دی گئی۔ یہ واقعہ امریکی سیاست میں بڑے اصلاحاتی اقدامات کا سبب بنا، خاص طور پر سرکاری ملازمتوں میں سفارشی نظام کے خاتمے کے لیے Pendleton Act 1883 کا نفاذ عمل میں آیا۔
3۔ ولیم مک کینلی
امریکہ کے 25ویں صدر ولیم مک کینلی کو 6 ستمبر 1901 کو نیویارک کے شہر بوفالو میں ایک صنعتی نمائش کے دوران قتل کیا گیا۔ قاتل، لیون چولگوش، ایک انارکسٹ تھا، جو حکومتی پالیسیوں سے ناراض تھا۔
چولگوش نے مک کینلی کے قریب جا کر دو گولیاں چلائیں۔ ابتدا میں ان کی حالت بہتر لگ رہی تھی، لیکن زخموں میں انفیکشن کی وجہ سے 14 ستمبر 1901 کو ان کا انتقال ہو گیا۔
مک کینلی کے قتل کے بعد، ان کے نائب، تھیوڈور روزویلٹ صدر بنے، اور اس واقعے کے بعد امریکی صدر کی سیکیورٹی میں نمایاں اضافہ کیا گیا۔
4۔ جان ایف کینیڈی
امریکہ کے 35ویں صدر جان ایف کینیڈی کو 22 نومبر 1963 کو ٹیکساس کے شہر ڈلاس میں قتل کیا گیا۔ وہ اپنی بیوی جیکی کینیڈی کے ہمراہ ایک کھلی گاڑی میں جا رہے تھے جب لی ہاروی اوزوالڈ نے ان پر تین گولیاں چلائیں۔
ایک گولی ان کے گلے میں، جبکہ دوسری ان کے سر میں لگی، اور وہ موقع پر شدید زخمی ہو گئے۔ انہیں فوراً اسپتال لے جایا گیا، لیکن ایک بجے دوپہر، وہ چل بسے۔
قاتل، لی ہاروی اوزوالڈ، کو جلد ہی گرفتار کر لیا گیا، لیکن دو دن بعد جیک روبی نامی شخص نے اسے قتل کر دیا، جس کی وجہ سے قتل کی سازش سے متعلق کئی سوالات جنم لینے لگے۔
وارن کمیشن کی تحقیقات کے مطابق، اوزوالڈ نے اکیلے یہ قتل کیا، لیکن آج بھی کئی لوگ اس رپورٹ کو مشکوک سمجھتے ہیں۔ کینیڈی کے قتل کے بعد امریکہ میں خفیہ ایجنسیوں کی سیکیورٹی پالیسیوں میں اہم تبدیلیاں کی گئیں۔
کیا تمام حقائق سامنے آ چکے ہیں؟
یہ قتل امریکی تاریخ میں انتہائی پراسرار سمجھے جاتے ہیں۔ خاص طور پر جان ایف کینیڈی کے قتل سے متعلق کئی نظریات موجود ہیں، جن میں سی آئی اے، مافیا اور سویت یونین کے مبینہ کردار پر بھی سوالات اٹھائے جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ پر 3 قاتلانہ حملے؛ انتخابی مہم کا منظرنامہ کیوں نہیں بدلا؟
اب دیکھنا یہ ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے حکم نامے کے بعد جاری کی جانے والی دستاویزات میں کیا نئے حقائق سامنے آتے ہیں یا پرانی کہانیاں ہی دہرائی جاتی ہیں۔