سچ خبریں:عرب نیشنل کانفرانس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ، اسرائیل اور ترکی کی حمایت سے دہشت گردوں نے اپنے صفوف کو دوبارہ ترتیب دیا اور حلب پر حملہ کیا۔
لبنانی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عرب نیشنل کانفرانس کی سکریٹریٹ نے بیان میں کہا کہ لبنان میں جنگ بندی کے آغاز کے چند گھنٹے بعد، تکفیری دہشت گرد گروہ نے شہر حلب پر حملے کے لیے اپنی کارروائی شروع کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: بیروت سے حلب تک؛ شام میں استحکام کی اہمیت اور اس کا علاقائی سلامتی پر اثرات
کانفرانس نے بیان میں کہا کہ ہم اس وقت ایک حساس مرحلے سے گزر رہے ہیں جہاں ہمارا مؤقف صیہونی ریاست کے خلاف اور اس کے عرب ممالک کے خلاف سازشوں کے خلاف مضبوط ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اگر ترکی، اسرائیل اور امریکہ کی حمایت نہ ہوتی تو یہ دہشت گرد اپنے صفوف کو دوبارہ ترتیب نہیں دے پاتے۔
کانگریس نے ترکی اور اسرائیل کے ان منصوبوں کا ذکر کیا جن کا مقصد سوریہ کی استحکام کو تباہ کرنا اور اس کی جغرافیائی سیاست کو تبدیل کرنا تھا تاکہ ترکی اور اسرائیل کے مقاصد وہاں حاصل ہو سکیں اور شام کو محورِ مزاحمت سے الگ کیا جا سکے۔
عرب نیشنل کانفرانس نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ ان کا مقصد لبنان کی مزاحمت کو کمزور کرنا ہے، خاص طور پر امدادی راستوں کو بند کرنا اور عراق کو صیہونیوں کے خلاف کارروائیوں کی وجہ سے محصور کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بیروت سے حلب تک؛ شام میں استحکام کی اہمیت اور اس کا علاقائی سلامتی پر اثرات
کانگریس نے اپنے مستحکم مؤقف کو دہرایا اور کہا کہ ہم سوریہ کی حمایت اور اس کی خودمختاری کے حق میں ہیں، ساتھ ہی عرب ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ شام کی بھرپور حمایت کریں اور ان کے درمیان مشترکہ دفاعی معاہدہ کو فعال کریں۔