سچ خبریں:اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی خصوصی نمائندہ فرانچسکا آلبانیز نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں اسرائیل کے خلاف بیانات دینے اور غزہ میں جاری جنگ کی مذمت کرنے پر متعدد بار دھمکیاں دی گئی ہیں۔
اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے کی سزا
الجزیرہ نیوز چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی خصوصی نمائندہ فرانچسکا آلبانیز نے کہا کہ:
– میں نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں کی جانے والی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیا، جس کے بعد مجھے بارہا دھمکیاں دی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں:سابق صیہونی وزیر اعظم کی نیتن یاہو کو وارننگ
– انہوں نے کہا کہ ہمیں فلسطینی عوام کی جبری ہجرت اور غزہ سے بے دخلی جیسے بیہودہ خیالات کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا۔
– انہوں نے اسرائیل کے ناقدین کو دبانے کے اقدامات کو خوفناک اور ناقابل قبول قرار دیا۔
ٹرمپ کی غزہ مخالف پروپیگنڈا مہم
آلبانیز نے ڈونلڈ ٹرمپ کی حالیہ سرگرمیوں پر بھی سخت تنقید کی اور کہا کہ:
– ٹرمپ نے جان بوجھ کر غزہ کے خلاف نفسیاتی جنگ چھیڑ رکھی ہے۔
– انہوں نے سابق امریکی صدر کی جانب سے غزہ پر بنائی گئی جعلی اور چندش آور ویڈیو کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
ٹرمپ کی متنازع ویڈیو؛ غزہ کو سیاحتی شہر کے طور پر پیش کرنے کی کوشش
حال ہی میں ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ٹروتھ سوشل’ پر ایک ویڈیو شیئر کی، جو مصنوعی ذہانت (AI) کی مدد سے تیار کی گئی تھی۔
– ویڈیو کا آغاز غزہ میں تباہی اور بے گھر فلسطینی بچوں کے مناظر سے ہوتا ہے۔
– پھر اچانک غزہ کو ایک جدید اور لگژری شہر کے طور پر دکھایا جاتا ہے، جس میں بلند و بالا عمارتیں، مہنگی گاڑیاں اور ایک سائن بورڈ پر ‘ٹرمپ غزہ’ لکھا نظر آتا ہے۔
– ویڈیو میں ٹرمپ کو عیش و عشرت میں مشغول دکھایا گیا، جبکہ ایلون ماسک کو مقامی کھانے کھاتے اور فضا میں پیسے اچھالتے ہوئے دکھایا گیا۔
ٹرمپ کا متنازع منصوبہ؛ فلسطینیوں کو جبری بے دخل کرنے کی سازش
وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں، ٹرمپ نے غزہ پر قبضے اور فلسطینی عوام کی جبری بے دخلی کا خیال پیش کیا۔
– ٹرمپ فلسطینیوں کو پڑوسی ممالک جیسے مصر اور اردن منتقل کرنے کے منصوبے کو فروغ دے رہے ہیں۔
– تاہم اس منصوبے کو مصر، اردن، دیگر عرب ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کی طرف سے شدید مخالفت کا سامنا ہے۔
عالمی ردعمل اور اسرائیل کی مسلسل جارحیت
اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیمیں فلسطینی عوام کی جبری بے دخلی کو نسل کشی کے مترادف قرار دے رہی ہیں۔
– اسرائیل کی جنگی پالیسیوں پر بڑھتی ہوئی عالمی تنقید کے باوجود، نیتن یاہو حکومت غزہ میں حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔
– بین الاقوامی برادری پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ اسرائیل کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے روکے۔
مزید پڑھیں: الازہر کی جانب سے فلسطینیوں کو ان کے وطن سے بے دخل کرنے کی مذمت
یہ تمام واقعات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ اسرائیل اور اس کے حامی کس طرح فلسطینی عوام کے وجود کو ختم کرنے کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں اور ٹرمپ جیسے رہنما ان کوششوں کو مزید ہوا دے رہے ہیں۔
مشہور خبریں۔
اعتماد ہے الیکشن کمیشن ملک میں صاف، شفاف انتخابات یقینی بنائے گا، آصف زرداری
نومبر
کورونا ویکسین لگانے میں کوئی بھی شرعی قباحت نہیں ہے: طاہر اشرفی
جون
شامی شہریوں کے گھروں پر دہشت گردوں کے حملے؛عیسائی شہریوں میں غم و غصہ
دسمبر
اردنی پارلیمنٹ کا صیہونی سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ
مارچ
یوکرین میں امریکہ کی نئی خطرناک کارروائی
جولائی
ایران روس چین اتحاد نے صیہونیوں کو جھجھوڑا
مئی
گیس کے ذخائر سے متعلق فواد چوہدری کا اہم انکشاف
نومبر
عمران خان کی حکومت کو بچانے میں مریم نواز کا اہم کردار تھا
اگست