سچ خبریں:خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق، قطر نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے لیے جاری ثالثی کی کوششیں ترک کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
آج بروز ہفتہ، ایک باخبر عہدیدار نے روئٹرز کو بتایا کہ قطر اب غزہ جنگ بندی کے لیے کسی معاہدے تک پہنچنے کے سلسلے میں ثالثی کے عمل کو روک دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی کے امریکی معاہدے کی مخالفت کون کر رہا ہے،اسرائیل یا حماس؟
روئٹرز کے مطابق، اس باخبر ذرائع نے کہا کہ قطر کی ثالثی اس وقت تک معطل رہے گی جب تک حماس اور صیہونی حکومت مذاکرات کی میز پر واپس آنے کے لیے حقیقی خواہش کا مظاہرہ نہیں کرتے۔
مزید برآں، ذرائع نے انکشاف کیا کہ قطر نے اپنے اس فیصلے سے صیہونی حکومت، حماس اور امریکی حکومت کو مطلع کر دیا ہے کہ دوحہ کا ثالثی کردار معطل کیا جائے گا، جس سے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی کوششیں متاثر ہو سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ جنگ بندی کی امریکی تجویز کی تفیصلات کا انکشاف
غزہ میں جاری تنازع اور قطر کے اس کردار کے معطل ہونے کے بعد حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان ثالثی کی صورتحال پر غیر یقینی بڑھ گئی ہے، جس کا اثر علاقائی سیاست پر بھی پڑ سکتا ہے۔