سچ خبریں: فرانس کے پارلیمانی انتخابات سے پہلے ہزاروں لوگ مختلف شہروں میں دائیں بازو کی انتہا پسند پارٹی رالی ملی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جو سروے میں برتری حاصل کر رہی ہے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کچھ سروے اور عوامی رائے شماری کے نتائج کے بعد جب دائیں بازو کی انتہا پسند پارٹی رالی ملی کی پارلیمانی انتخابات میں برتری واضح ہوئی تو ہزاروں لوگوں نے اس مسئلے پر احتجاج کرتے ہوئے ملک کے مختلف شہروں بشمول پاریس میں مظاہرے کیے۔
یہ بھی پڑھیں: فرانسیسی قوم پرستوں کی یورپی انتخابات میں کامیابی کے سنگین نتائج
روئٹرز کے مطابق کچھ سروے اور عوامی رائے شماری کے نتائج کے اعلان کے بعد جب دائیں بازو کی انتہا پسند پارٹی رالی ملی کی پارلیمانی انتخابات میں برتری واضح ہوئی تو ہزاروں لوگوں نے اس مسئلے پر احتجاج کرتے ہوئے ملک کے مختلف شہروں بشمول پاریس میں مظاہرے کیے۔
ایک ہفتے بعد جب رالی ملی نے یورپی پارلیمانی انتخابات میں کامیابی حاصل کی، تو فرانسیسی پولیس نے اعلان کیا کہ توقع ہے کہ تقریباً 350 ہزار لوگ ملک کی سڑکوں پر نکل کر احتجاج کریں گے، پولیس نے مزید بتایا کہ اس کے لیے 21 ہزار اہلکاروں کو متحرک کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق، پاریس میں 75 ہزار لوگ سڑکوں پر آئے۔ فرانس کی جنرل کنفیڈریشن آف لیبر (ورکرز یونین) کے مطابق، پاریس میں 250 ہزار اور پورے ملک میں 640 ہزار افراد نے مظاہرے کیے۔
پولیس نے کہا ہے کہ انہوں نے دارالحکومت میں سات افراد کو گرفتار کیا ہے، اس یونین کی بائیں بازو کی رہنما سوفی بینه نے کہا کہ ہم مظاہرے کر رہے ہیں کیونکہ ہمیں جردن باردلا (رالی ملی پارٹی کے پہلے نمبر کے فرد) کے وزیر اعظم بننے پر شدید تشویش ہے، ہم اس تباہی کو روکنا چاہتے ہیں۔
مظاہرین نے اس احتجاج میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر دائیں بازو کی انتہا پسندی کے خلاف نعرے درج تھے، ان نعروں میں سے ایک یہ تھا کہ میں فرانس میں نسل پرست اور فاشسٹ کے ساتھ نہیں رہنا چاہتا۔
مزید پڑھیں: کیا اسرائیل کو 2024 اولمپکس میں ہونا چاہیے؟فرانسیسی عوام کا کیا کہنا ہے؟
فرانس کے صدر، مانوئل ماکرون، نے جب دیکھا کہ ان کا اتحاد یورپی پارلیمانی انتخابات میں کمزور کارکردگی دکھا رہا ہے، تو انہوں نے ملک کی پارلیمان کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا۔ فرانسیسی عوامی رائے شماری کے ادارے (ایفاپ) کے ایک سروے کے مطابق، پارلیمانی انتخابات کے پہلے مرحلے میں، دائیں بازو کی پارٹی رالی ملی جس کی قیادت فرانس کی اپوزیشن لیڈر مارین لوپن کر رہی ہیں، 35 فیصد ووٹ حاصل کر کے سبقت لے جائے گی، یاد رہے کہ فرانسیسی قومی اسمبلی کے انتخابات دو مرحلوں (۳۰ جون اور ۱۷ جولائی) میں منعقد ہوں گے۔