?️
سچ خبریں:ڈاکٹروں کی بین الاقوامی تنیظم (Médecins Sans Frontières MSF) نے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے خلاف اجتماعی سزا کا سلسلہ ختم کرے اور انسانی امداد کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا بند کرے۔
شہاب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں کی بین الاقوامی تنیظم (Médecins Sans Frontières MSF) نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں اسرائیلی محاصرے کے نتیجے میں غزہ کے عوام کو بنیادی سہولیات سے محروم کرنے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ تل ابیب کا یہ طرزِ عمل عالمی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
اس تنظیم کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی آبادی کو جان بوجھ کر بنیادی خدمات اور انسانی امداد سے محروم کر رہی ہے، جو کہ ایک غیر انسانی اور ناقابل قبول اقدام ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہہم اسرائیل کے غزہ پر جاری محاصرے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جو کہ وہاں کے مکینوں کو ضروری انسانی خدمات اور امداد سے محروم کرنے کا سبب بن رہا ہے۔
یہ ناقابل قبول ہے کہ اسرائیلی حکومت انسانی ضروریات کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر کے عوام کو اجتماعی سزا دے رہی ہے۔
ڈاکٹروں کی بین الاقوامی تنیظم نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عالمی انسانی قوانین کی پاسداری کرے اور بطور قابض ریاست، فلسطینی عوام کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کی اپنی قانونی ذمہ داری ادا کرے۔
تنظیم نے مزید کہا کہ اسرائیل کو چاہیے کہ وہ اپنی بین الاقوامی انسانی ذمہ داریوں کو تسلیم کرے اور فلسطینی عوام کے لیے خوراک، پانی، طبی سہولیات اور بنیادی انسانی امداد کی رسائی میں رکاوٹیں ڈالنا بند کرے۔
ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ غزہ میں انسانی امداد کو یرغمال بنانے کی پالیسی ختم کی جا سکے۔
ڈاکٹروں کی بین الاقوامی تنیظم کے مطابق، اسرائیل فلسطینی عوام کی ضروریات کو ایک سودے بازی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، جس کا مقصد غزہ کے شہریوں کو تسلیم ہونے پر مجبور کرنا ہے۔ یہ عمل بین الاقوامی قوانین کے مطابق اجتماعی سزا کے زمرے میں آتا ہے۔
تنظیم نے واضح کیا کہ فلسطینی عوام کے لیے امدادی سامان اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کوئی رعایت نہیں بلکہ ایک بنیادی انسانی حق ہے۔
اسرائیل کو فوراً جنگی ہتھیار کے طور پر امداد کے استعمال کو روکنا ہوگا، بصورت دیگر یہ عالمی سطح پر مزید تنقید اور پابندیوں کا سامنا کرے گا۔
ڈاکٹروں کی بین الاقوامی تنیظم کے اس سخت بیان کے بعد، عالمی برادری پر اسرائیل کے خلاف دباؤ مزید بڑھنے کا امکان ہے۔
اقوام متحدہ، یورپی یونین اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی اسرائیلی محاصرے کی مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینی عوام کو فوری طور پر بنیادی انسانی امداد فراہم کی جائے۔
حالیہ ہفتوں میں، کئی ممالک نے غزہ کے بحران پر اسرائیل کے خلاف سفارتی اور تجارتی اقدامات پر غور شروع کر دیا ہے۔
ڈاکٹروں کی بین الاقوامی تنیظم کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات میں اضافہ ہو رہا ہے، اور عالمی برادری کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اگر اسرائیل نے فوری طور پر انسانی امداد پر عائد پابندیاں ختم نہ کیں، تو اسے مزید بین الاقوامی پابندیوں اور سیاسی تنہائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اسرائیل کے خلاف عوامی احتجاج بھی بڑھ سکتا ہے، جیسا کہ حالیہ ہفتوں میں یورپ اور امریکہ میں فلسطینی عوام کی حمایت میں بڑے مظاہرے دیکھنے میں آئے ہیں۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
صیہونیوں کے جال میں پھنسانے کے منصوبوں کا ماسٹر مائنڈ کینسر میں مبتلا
?️ 28 جولائی 2022سچ خبریں:سابق امریکی صدر کے سینئر مشیر اور فلسطین مخالف معاہدے کے
جولائی
سام سنگ نے گلیکسی ایم سیریز کا پہلا 5 جی فون متعارف کرادیا
?️ 30 اپریل 2021سیؤل(سچ خبریں) اسمارٹ فون بنانے والی معروف کمپنی سام سنگ نے گلیکسی
اپریل
عثمان بزدار کا نواز شریف پرغیرقانونی طور پرپلاٹس الاٹ کرنے کا الزام
?️ 19 مارچ 2021لاہور(سچ خبریں)وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے سابق وزیر اعظم نواز شریف پر ہزاروں
مارچ
اقوام متحدہ میں فلسطینی عوام کی ایک اور عظیم فتح
?️ 19 نومبر 2022سچ خبریں:اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی نے ایک قرارداد
نومبر
ملک بھر میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز میں تیزی سے اضافہ
?️ 15 جنوری 2022کراچی (سچ خبریں) عالمی وبا کورونا وائرس نے پاکستان میں تباہی مچانا
جنوری
یورپی سرزمین پر دہشت گردانہ حملوں کے دوبارہ شروع ہونے پر داعش کا اعلان
?️ 18 اپریل 2022سچ خبریں: تکفیری دہشت گرد گروہ داعش نے اتوار کے روز گزشتہ چند
اپریل
ایک اہم صیہونی یونیورسٹی میں آتشزدگی
?️ 3 مئی 2021سچ خبریں:میڈیا نے صیہونی حکومت کی عبرانی زبان کی سب سے اہم
مئی
پاک-بھارت آبی تنازع پر عالمی ثالثی عدالت نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی
?️ 7 جولائی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) عالمی ثالثی عدالت نے پاکستان اور بھارت کے درمیان
جولائی