سچ خبریں:فلسطینی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 80 فیصد بے گھر فلسطینی شمالی غزہ واپس آ چکے ہیں، لیکن اسرائیلی رکاوٹوں کے باعث انسانی امداد کی ترسیل میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔
فلسطینی نیوز ایجنسی شهاب کی رپورٹ کے مطابق، غزہ حکومت کے پریس آفس نے العربی ٹی وی کو بتایا کہ دو دنوں کے اندر بڑی تعداد میں آوارہ فلسطینی اپنے گھروں کو لوٹ چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی غزہ کے رہائشیوں کی واپسی کے تاریخی مناظر
غزہ حکومت نے متنبہ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے چھوڑے ہوئے خطرناک مواد اب بھی کئی علاقوں میں موجود ہو سکتے ہیں، اور واپس آنے والے شہریوں کو انتہائی محتاط رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل مسلسل امدادی سامان کی غزہ میں داخلے کو روک رہا ہے، اور اس وقت بھی بیشتر امدادی ٹرک سرحد پر رکے ہوئے ہیں۔
جنگ بندی معاہدے کے برخلاف غزہ بھیجے جانے والے امدادی ٹرکوں کی تعداد کم ہو گئی ہے،شہداء کی لاشیں نکالنے کے لیے درکار ساز و سامان بھی غزہ میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔
مزید پڑھیں: صہیونیوں کا شمالی غزہ میں مہاجرین کی واپسی کے بعد شکست کا اعتراف
بیان میں مزید انکشاف کیا گیا کہ غزہ میں بھیجے گئے خیمے متاثرہ افراد کی ضرورت پوری نہیں کر پا رہے، بے گھر فلسطینیوں کو جبری ہجرت پر مجبور کرنے کی کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے، غزہ حکومت نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ آوارگان کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔