سچ خبریں:تحریر الشام دہشت گرد گروپ کے سربراہ نے شامی مہاجرین کو وطن واپس لانے کے لیے تیار ہونے کا اعلان کیا ہے،انہوں نے کہا کہ آئندہ دو سال کے اندر 14 ملین شامی مہاجرین، جو ملک کے اندر اور باہر مقیم ہیں، اپنے گھروں کو واپس لوٹ آئیں گے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، شام میں 2011 سے شروع ہونے والی بدامنی نے غیرملکی مداخلت اور متعدد دہشت گرد گروہوں کے سامنے کے سبب شدت اختیار کر لی، جس کے نتیجے میں لاکھوں شہری بے گھر ہوگئے اور کئی دوسرے ممالک کی طرف فرار کر گئے۔ اب بشار الاسد حکومت کے زوال کے بعد، اس ملک کی باگ ڈور دہشت گرد تنظیم کے سربراہ ابومحمد الجولانی کے ہاتھ میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مغربی ممالک شامی مہاجرین کو اپنے ملک واپس جانے سے روک رہے ہیں: لبنانی وزیر خارجہ
ابومحمد الجولانی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہماری پیش گوئی ہے کہ آئندہ دو سال کے دوران 14 ملین شامی مہاجرین، جو ملک کے اندر یا بیرون ملک ہیں، اپنے گھروں کو واپس لوٹ آئیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ شامی مہاجرین کی ایک بڑی تعداد وطن واپس آئے گی اور بیرون ملک صرف ایک سے ڈیڑھ ملین لوگ رہ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ملک میں مضبوط سول اداروں کا قیام ہے، کیونکہ اگر حکومت کمزور ہوگی تو شہری بھی مضبوط نہیں ہوسکیں گے۔
الجولانی نے آخر میں امید ظاہر کی کہ تحریر الشام شام میں ایک مستحکم حکومت تشکیل دینے میں کامیاب ہوگی، انہوں نے کہا کہ ہم بدلے کے بغیر فتح کے خواہاں ہیں، مصالحتی کوششوں اور عام معافی کے لیے پرعزم ہیں۔
مزید پڑھیں: جرمنی میں رہنے والے شامی مہاجرین کے بارے میں جرمن چانسلر کا بیان
رپورٹ کے مطابق، شام کی جنگ نے 14 ملین شامیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کر دیا جن میں سے 6 ملین سے زائد افراد دوسرے ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔