سچ خبریں:اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے برائے حق غذا، میشائیل فخری نے خبردار کیا ہے کہ غزہ اس وقت اپنی تاریخ کے بدترین قحط کا سامنا کر رہا ہے،ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے انسانی امداد کی فراہمی کو مکمل طور پر روک کر ایک بھوک کی جنگ کا آغاز کیا ہے، جو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
فلسطینی انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق، فخری نے کہا کہ اسرائیلی حکام فخر سے بھوک پھیلانے کی پالیسی کو بیان کرتے ہیں، اور یہ عمل عالمی برادری کی فوری توجہ کا متقاضی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ دنیا بھر کے ممالک، خاص طور پر وہ جنہوں نے اسرائیلی حکام کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں، ان پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔
اقوام متحدہ کے اس اعلیٰ عہدیدار نے زور دیا کہ پابندیاں ایک مؤثر طریقہ ہیں جس سے اسرائیل کو انسانی امداد کی رسائی ممکن بنانے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے عرب ممالک پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات ختم کریں تاکہ اس پر سیاسی دباؤ بڑھایا جا سکے۔
فخری کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام گزشتہ دو دہائیوں سے اسرائیل کی جانب سے مسلط کردہ بھوک کی پالیسی کا سامنا کر رہے ہیں، لیکن موجودہ بحران اپنی نوعیت کا بدترین انسانی المیہ ہے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ تل ابیب کو نہ صرف اپنے اقدامات کا ازالہ کرنا ہوگا، بلکہ انسانی امداد کی فراہمی کی مکمل ذمہ داری بھی اسی پر عائد ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں:555 دن؛ غزہ میں دنیا کی شرمندگی کی کہانی
ان کے بقول، اسرائیل دنیا کو دھوکہ دے کر یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ امداد کی ناکامی کی ذمہ داری دوسرے ممالک پر ہے، جو حقیقت کے منافی ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
امریکہ اور سعودی عرب انتخابات میں اندرونی فتنہ انگیزی کے خواہاں
اپریل
پٹرول مصنوعات کی قیمت میں11روپے 53 پیسے اضافے کا امکان ہے
نومبر
علوی گاؤں میں شامی دہشت گردوں کے جرایم
دسمبر
اداکار یاسر حسین کو پھر شدیدتنقید کا سامنا
جون
وفاقی وزیر توانائی نے اگلے ماہ سے بجلی بلوں میں ریلیف کا عندیہ دے دیا
اکتوبر
‘صرف بیٹے کیلئے دوسری شادی کرنا ظلم ہے’، سونیا حسین شیر افضل مروت کی معترف
اپریل
اسرائیل کے خلاف دردناک مراحل کا آغاز؛عطوان کی زبانی
اکتوبر
امریکی کانگریس کی عمارت فضائی خطرے کے باعث خالی
اپریل