سچ خبریں:یوکرین کی جانب سے اتکمز جیسے طویل فاصلے والے مغربی میزائلوں اور سایہ طوفان کے حملوں کے بعد روس نے پہلی بار اپنے جدید ہائپر سونک میزائل اورشنیک کا استعمال کیا ہے، سوال یہ ہے کہ اس میزائل کے داغے جانے سے روس کا کیا پیغام ہے؟
آج کل یوکرین کی جنگ میں پہلی بار کے واقعات کی تعداد بڑھ گئی ہے، جیسے کہ یوکرین کا روس پر پہلی بار امریکی اتکمز میزائل اور یورپی سایہ طوفان کے ذریعے حملہ، یا کیف کا ضد نفر زمینی بارودی سرنگوں کا استعمال۔
یہ بھی پڑھیں: روس کا جدید ترین ہائپر سونک بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کرنے کا اعلان
جو اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ یورپ اور امریکہ کی کوشش ہے کہ یوکرین کو میدان جنگ میں کامیاب بنائیں، تاکہ جب ڈونلڈ ٹرمپ دوبارہ وائٹ ہاؤس واپس آئیں، تو کوئی ممکنہ جنگ بندی معاہدہ ہو سکے جس کے تحت کیف کے لیے مزید علاقے حاصل ہوں۔
روس کی جانب سے بھی پہلی بار کی صورتحال سامنے آئی۔ یوکرین کے حملوں کے جواب میں روس نے پہلی بار اپنے جدید ہائپر سونک غیر جوہری درمیانہ فاصلے والے میزائل اورشنیک کا استعمال کیا، جو یوکرین کے دفاعی و صنعتی علاقے ڈنیپرو پر داغا گیا۔
یہ قدم اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ یوکرین اور اس کے مغربی اتحادیوں کی جانب سے تناؤ میں اضافہ، روس کی جوہری حکمت عملی کو تبدیل کرنے کا باعث بن چکا ہے۔
حالیہ دنوں میں، روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے اپنے ملک کی نئی جوہری حکمت عملی پر دستخط کیے، جس میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی حد کو کم کیا گیا ہے اور یہ اجازت دی گئی ہے کہ کسی جوہری طاقت کے حمایت یافتہ ملک کے خلاف روایتی حملے کے جواب میں جوہری حملہ کیا جا سکتا ہے۔
اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ اورشنیک میزائل جو کہ نئی جوہری حکمت عملی کے بعد یوکرین کے مقاصد کو نشانہ بناتا ہے، کیا خصوصیات رکھتا ہے؟
اورشنیک کی خصوصیات؛ کیا روسی ہائپر سونک میزائل جنگ کے توازن کو بدل سکتا ہے؟
اورشنیک (9M729 Oreshnik) ایک روسی درمیانہ فاصلے کا ہائپر سونک بیلسٹک میزائل ہے، کہا جاتا ہے کہ یہ میزائل 10 ماخ (12,300 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اور نیٹو کے فضائی دفاعی نظام اس کو روکنے میں ناکام ہیں۔
یاد رہے کہ یوکریں کے ساتھ جنگ میں روس نے پہلی بار اپنے جدید ہائپر سونک میزائل اورشنیک کا استعمال کیا ہے، اس اقدام نے کئی سوالات اٹھائے ہیں، خاص طور پر یہ کہ یہ میزائل کس پیغام کا اظہار کرتا ہے؟
روس کے اس جدید ہائپر سونک میزائل اورشنیک کے بارے میں ماہرین کا خیال ہے کہ اس کی رینج ۲۵۰۰ سے ۳۰۰۰ کلومیٹر کے درمیان ہے، جبکہ کچھ ماہرین اس کی رینج ۵۰۰۰ کلومیٹر تک بھی تخمینہ کرتے ہیں، یہ رینج یورپ کے تقریباً تمام علاقوں کو نشانہ بنا سکتی ہے۔
روسی فوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ میزائل ہر جدید دفاعی نظام کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتا ہے اور بغیر جوہری وار ہیڈ کے بھی زیرزمین پناہ گاہوں کو تباہ کر سکتا ہے۔
اس کے علاوہ، اس میزائل میں متعدد خود مختار ہدایت یافتہ وار ہیڈز شامل ہیں، جو اس کی تباہی کی صلاحیت اور درستگی میں اضافہ کرتے ہیں۔ اورشنیک میزائل ایک پیچیدہ اور طاقتور لانچنگ سسٹم پر مبنی ہے، جو ۶ خود مختار ہدایت یافتہ وار ہیڈز پر مشتمل ہوتا ہے، ہر ایک وار ہیڈ چھ چھوٹے میزائلوں میں تقسیم ہو جاتا ہے۔
ڈیلی میل کا تبصرہ:
انگریزی اخبار ڈیلی میل نے روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف ہائپر سونک میزائلوں کے استعمال کو یورپ میں جوہری جنگ کے خطرے کی گھنٹی قرار دیا۔
اخبار نے لکھا: روس کے ہائپر سونک میزائل، جو حال ہی میں یوکرین کے خلاف استعمال ہوئے ہیں، ۲۰ منٹ میں لندن یا یورپ کے کسی بھی مقام کو جوہری وار ہیڈز سے نشانہ بنا سکتے ہیں۔
یہ میزائل ۷۶۰۰ میل فی گھنٹہ کی رفتار (صوت کی رفتار سے ۱۰ گنا تیز) تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ۳۱۰۰ میل تک کے فاصلے کو چند منٹوں میں طے کر سکتے ہیں۔ اس کے باوجود حالیہ حملے میں اورشنیک جوہری وار ہیڈ کے بجائے روایتی بارودی مواد کے ساتھ داغا گیا تھا۔
روس کے میزائل اورشنیک کے متعدد اہداف:
روس کا اورشنیک میزائل داغنا یوکرین کی جنگ میں مختلف مقاصد رکھتا ہے، جنہیں فوجی، سیاسی اور نفسیاتی زاویوں سے دیکھا جا سکتا ہے:
۱. عسکری طاقت کا مظاہرہ
اورشنیک جیسے جدید میزائل کا استعمال روس کی عسکری حکمت عملی کی طاقت کا کھلا اظہار ہے۔ یہ میزائل جوہری وار ہیڈز لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اور ان کا استعمال اس بات کا پیغام دیتا ہے کہ روس اپنے دفاع یا حملے کے لیے جدید ہتھیار استعمال کرنے کا عزم رکھتا ہے۔
۲. مغرب پر دباؤ اور بازدارندگی کا قیام
روس مغربی اتحادیوں، خاص طور پر امریکہ اور یورپی ممالک کو پیغام دے رہا ہے کہ اگر وہ یوکرین کی حمایت جاری رکھتے ہیں تو اس کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔ ہائپر سونک میزائل کا استعمال مغرب پر دباؤ بڑھانے اور یوکرین کی حمایت میں کمی لانے کے لیے ایک ہتھیار کے طور پر کام کر سکتا ہے۔
۳. عسکری تیاریوں کی جانچ
یہ میزائل حملہ روس کی فوجی تیاریوں کا حصہ ہو سکتا ہے، جس کا مقصد اپنے اسٹریٹجک ہتھیاروں کی کارکردگی اور درستگی کا جائزہ لینا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، روس کی فوج کو یہ موقع ملتا ہے کہ وہ اپنے ہتھیاروں کی طاقت کو ایسے وقت میں ظاہر کرے جب عالمی تناؤ اپنی بلند ترین سطح پر ہے۔
۴. یوکرین کے عوام میں خوف و ہراس پھیلانا
کچھ مغربی ماہرین کا خیال ہے کہ روس کا یہ میزائل حملہ یوکرین کے عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کا ایک طریقہ ہو سکتا ہے، تاکہ ان پر دباؤ ڈالا جا سکے اور وہ جنگ بندی کے لیے آمادہ ہوں۔
۵. پیوٹن کی داخلی حمایت کو مستحکم کرنا
کچھ ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ یہ حملہ پوتن کی مقبولیت میں اضافہ کرنے کے لیے ہو سکتا ہے، تاکہ انہیں داخلی طور پر مضبوطی ملے اور وہ اپنے فوجی اور عوامی نکتہ نظر میں مزید اعتماد حاصل کر سکیں۔
مزید پڑھیں: یوکرین پر لگنے والے روسی میزائل اورشنیک نے کیا نقصان کیا ہے؟پینٹاگون کا بیان
نتیجہ:
روس کا ہائپر سونک میزائل اورشنیک کا استعمال ایک کثیر جہتی قدم ہے جس کے سیاسی، عسکری اور نفسیاتی اثرات ہیں، یوکرین اور مغربی اتحادیوں کے لیے یہ اقدام واضح طور پر ایک پیغام ہے کہ روس کسی بھی سطح پر تصادم کے لیے تیار ہے، اور یہ جنگ ایک نیا اور زیادہ خطرناک مرحلہ اختیار کر سکتی ہے۔