باکو (سچ خبریں) آذربائیجان اور آرمینیا کے مابین ایک بار پھر جھڑپیں شروع ہوگئی ہیں جس کے نتیجے میں ایک آزری فوجی زخمی ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جمہوریہ آذربائیجان کی وزارت دفاع نے بتایا ہے کہ نخچیوان میں آذری فوج کے ٹھکانوں پر آرمینیائی فوج کے رات کے حملے میں کم از کم ایک فوجی زخمی ہوا ہے۔
آذربائیجان اور آرمینیا کے مابین سرحدی کشیدگی کے بعد، باکو حکومت نے جمعہ کے روز اعلان کیا کہ آرمینیائی فوج کے ایک رات کے حملے میں کم سے کم ایک آذری فوجی زخمی ہوا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، جمہوریہ آذربائیجان کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نخچیوان خطے میں آرمینیائی فوجیوں کی جانب سے آذری فوجی اڈوں پر حملے کے بعد کم از کم ایک آذری فوجی زخمی ہوا ہے، رپورٹ کے مطابق، زخمی فوجی کو ابتدائی علاج کے بعد اسپتال بھیج دیا گیا۔
دوسری جانب آرمینیائی حکومت نے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ اس کے فوجیوں نے جمہوریہ آذربائیجان کی فوج پر فائرنگ کی تھی۔
ادھر، ٹاس نیوز ایجنسی نے جمعرات کے روز یہ اطلاع دی تھی کہ باکو نے ملک میں داخل ہونے والے چھ آرمینی فوجیوں کو پکڑ لیا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، آرمینیائی وزارت دفاع نے اپنے چھ فوجیوں کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ چھ فوجی ارمینی سرزمین پر انجینئرنگ کے آپریشن کررہے تھے۔
واضح رہے کہ ناگورنو کاراباخ جنگ کے خاتمے کے چند ماہ بعد، باکو اور یریوان کے مابین حالیہ دنوں میں دونوں ممالک کے مابین سرحدی تناؤ میں شدت پیدا ہوگئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 44 دن تک جاری رہنے والے تنازعے کے بعد، جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے مابین، 25 اکتوبر 2020 کو، روس کے ثالثی کے ساتھ، ناگورنو-کاراباخ خطے میں جنگ بندی پر ایک معاہدہ طے پایا، معاہدے کے مطابق ، آرمینیا جمہوریہ آذربائیجان کے مقبوضہ علاقوں کو اگدم، کالباجر” اور لاچین میں خالی کرنے اور نخچیوان سے جمہوریہ آذربائیجان کے لئے ایک لینڈ کوریڈور کے قیام کا پابند تھا۔
اس کے علاوہ دونوں ممالک میں ہونے والے معاہدے میں کہا گیا تھا کہ جنگ بندی کے دوران قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے گا، جبکہ ہلاک ہونے والے فوجیوں یا دیگر افراد کی لاشیں اٹھانے کی اجازت ہو گی۔