سچ خبریں:عرب پارلیمنٹ نے شمالی غزہ میں اسرائیل کی جانب سے ہسپتال کو آگ لگانے اور مریضوں کو زبردستی نکالنے کی شدید مذمت کی ہے۔
روسیا الیوم کی رپورٹ کے مطابق، عرب پارلیمنٹ نے اپنے بیان میں اسرائیلی فوج کی طرف سے کمال عدوان ہسپتال کو آگ لگانے اور مریضوں، طبی عملے اور ان کے ساتھیوں کو زبردستی نکالنے کو ایک سنگین جرم قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کے کمال عدوان ہسپتال میں بے مثال انسانی المیہ
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ نیا جرم اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام کے خلاف جاری جنگی جرائم کی ایک اور کڑی ہے۔
پارلیمنٹ نے کہا کہ یہ اقدام بین الاقوامی انسانی قوانین اور عالمی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
عرب پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ اسرائیل کا غزہ کی پٹی کے صحت کے نظام کو مکمل طور پر تباہ کرنے پر اصرار عالمی برادری کی شرمناک خاموشی کا نتیجہ ہے۔
پارلیمنٹ نے عالمی برادری اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی اخلاقی، سیاسی اور قانونی ذمہ داریوں کو پورا کریں، ان جرائم کو فوری طور پر بند کریں، اور غزہ میں جنگ بندی کو یقینی بنائیں۔
عرب پارلیمنٹ نے اسرائیلی جنگی مجرموں کو فلسطینی عوام کے خلاف ان کے جرائم پر انصاف کے کٹہرے میں لانے کا بھی مطالبہ کیا۔
رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی فوج نے جمعہ کے روز کمال عدوان ہسپتال اور اس کے اطراف میں آگ لگا کر مریضوں، زخمیوں، طبی عملے اور ان کے ساتھیوں کو زبردستی نکال دیا۔
مزید پڑھیں: صیہونی حکومت نے ایک سال میں غزا میں کتنے اسپتال نذر آتش کیے ؟
روسیا الیوم کے رپورٹر کے مطابق، اسرائیلی فوج کے جان بوجھ کر لگائی گئی آگ کے نتیجے میں کئی طبی عملے کے افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ کمال عدوان ہسپتال، جو شمالی غزہ میں واقع ہے، علاقے کا سب سے بڑا ہسپتال ہے اور 400000 سے زائد افراد کو خدمات فراہم کرتا تھا۔