امریکہ اور اسرائیل ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں:عبدالملک الحوثی

امریکہ اور اسرائیل ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں:عبدالملک الحوثی

سچ خبریں:یمن کی انصاراللہ تحریک کے رہنما عبدالملک الحوثی نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ اور اسرائیل ایک ہی خطرناک منصوبے کو آگے بڑھا رہے ہیں جس میں اسلامی ممالک کے وسیع حصوں کو قبضے میں لینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ 

المسیرہ  نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی انصاراللہ تحریک کے رہنما عبدالملک الحوثی نے اس ملک کے دارالحکومت صنعاء سے امریکی میرینز اور سفارتکاروں کے ذلت آمیز انخلاء کی سالگرہ کے موقع پر کہا کہ اس انخلاء کو خدا کی طرف سے ایک بڑی نعمت، فتح اور یمن کے عوام کے لیے ایک اہم کامیابی سمجھتے ہیں۔
 انہوں نے اس انخلاء کو امریکہ کے منصوبے کی ناکامی اور انقلاب 21 ستمبر کی اہمیت قرار دیا، جو یمن کو امریکہ کے تسلط سے آزاد کرانے کی کوششوں کا نتیجہ تھا۔
الحوثی نے مزید کہا کہ یمن کے عوام اپنے دینی، اخلاقی اور انسانی اقدار کے پابند ہیں اور امریکہ کے زیر اثر آنے والے ممالک میں اخلاقی فساد اور بے راہ روی پھیلانے کی کوشش کی جاتی ہے۔
امریکہ کی حقیقت یہ ہے کہ وہ ہمیشہ اپنی سیاسی و اقتصادی مفادات کے لیے کام کرتا ہے اور دیگر ممالک کی دولت و وسائل پر قبضہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکی پالیسی کا مقصد یمن کے معاشی اور فوجی نظام کو تباہ کرنا تھا تاکہ وہ وہاں اپنی فوجی موجودگی بڑھا سکیں۔ اگر امریکہ صنعاء میں رہتا تو یمن میں اپنی فوجی چھاؤنیاں قائم کر لیتا، جس سے پورے خطے میں اس کا اثر و رسوخ بڑھتا۔
الحوثی نے کہا کہ وہ لوگ جو امریکہ کو خیرخواہ سمجھتے ہیں، وہ سنگین غلطی کر رہے ہیں اور انہیں امریکی پالیسی کی حقیقت کو سمجھنا چاہیے۔
 امریکہ اور اسرائیل کا مشترکہ منصوبہ ایک ویران کن اور جارحانہ منصوبہ ہے جس کا مقصد اسلامی امت کو شکست دینا اور اس کی سرزمین پر قبضہ کرنا ہے۔
انہوں نے اسرائیل کے عظیم اسرائیل کے منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی خواہش یہ ہے کہ نہ صرف مسجد الاقصیٰ بلکہ مکہ اور مدینہ جیسے مقدس مقامات بھی ان کے قبضے میں آئیں، جو کہ ایک خطرناک صہیونی منصوبہ ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے