?️
سچ خبریں: شام کی عبوری حکومت کے سربراہ احمد الشعراء الجولانی کی امریکہ اور صیہونی حکومت کے خلاف پالیسی میں تبدیلی کے بعد شام میں فلسطینی گروہوں کی مختلف شخصیات شامی حکام کے دباؤ کے بعد شام چھوڑنے پر مجبور ہو گئی ہیں۔
شام میں فلسطینی گروپوں کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ فلسطینی تنظیموں کے رہنما اور سینئر شخصیات کو نئے حکام کی جانب سے ہراساں کرنے اور ان کی جائیداد ضبط کرنے کے بعد شامی دارالحکومت دمشق چھوڑنے پر مجبور کیا گیا ہے۔
اسی ذرائع کے مطابق شام کا یہ اقدام اس کی سرزمین پر فلسطینی تنظیموں کے حوالے سے شام کی پالیسی میں تبدیلی کو ظاہر کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
معاریو کے مطابق، فلسطینی گروپوں نے اپنے ہتھیار شامی افواج کے حوالے کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے۔
یہ اقدام، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سعودی عرب میں شام کی عبوری حکومت کے سربراہ سے ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے، خطے میں طاقت کے توازن پر اس کے ممکنہ اثرات کے ساتھ ساتھ شام کے امریکہ اور مغرب کے ساتھ عمومی طور پر تعلقات پر سوالات اٹھاتا ہے۔
ایک اسرائیلی ذریعے نے احمد الشعرا الجولانی کے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کے اقدام کے بارے میں کہا: "ایسا کرکے، الجولانی ہمارے ساتھ اپنی نیک نیتی ظاہر کر رہا ہے، اور ہم اس کا بدلہ لیں گے۔”
اسی سلسلے میں چند ہفتے قبل وال سٹریٹ جرنل نے خبر دی تھی کہ اسرائیل اور شام کے درمیان خفیہ مذاکرات متحدہ عرب امارات کی ثالثی سے امریکہ کی ایماء پر ہو رہے ہیں۔ یہ اقدام الجولانی کی جانب سے ٹرمپ انتظامیہ سے رجوع کرنے کی وسیع تر کوشش کا حصہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق الجولانی کے اسرائیلی حکومت تک پہنچنے کے اقدام کے علاوہ، الجولانی نے امریکی حمایت حاصل کرنے کی کوشش میں دیگر اقدامات بھی کیے ہیں۔
حالیہ ہفتوں میں شام میں فلسطینی گروپوں کی گرفتاریاں اور امریکہ کے ساتھ تیل اور گیس کے معاہدوں پر دستخط کرنے پر آمادگی، شام میں روس اور چین کے اقتصادی اثر و رسوخ کو کم کرنا گولانی کی جانب سے ٹرمپ انتظامیہ کے قریب آنے کے لیے کیے گئے اہم اقدامات میں شامل ہیں۔
اطلاعات کے مطابق شام کی عبوری حکومتی فورسز نے گزشتہ ماہ فلسطین کی اسلامی جہاد تنظیم کے دو رہنماؤں کے ساتھ ساتھ اس ماہ کے شروع میں پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین کے سربراہ کو بھی گرفتار کیا تھا۔
اس حوالے سے دمشق چھوڑنے والے ایک فلسطینی گروپ کے رہنما کی رپورٹ کے مطابق اور اس نے اپنی شناخت ظاہر کرنے سے انکار کرتے ہوئے یہ وضاحت بھی کی ہے کہ فلسطینی گروہوں کے زیادہ تر رہنماؤں پر شام میں کارروائیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور وہ دمشق چھوڑ کر لبنان سمیت کئی ممالک میں چلے گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ان افراد میں پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین کے بانی کے بیٹے خالد جبریل، شام میں پاپولر سٹرگل فرنٹ کے سیکرٹری جنرل خالد عبدالمجید اور فتح انتفادہ موومنٹ کے سیکرٹری جنرل زیاد الصغیر شامل ہیں۔
اس کے علاوہ شامی افواج نے ملک میں بعض فلسطینی اداروں کے دفاتر پر حملہ کر کے انہیں بند کر دیا، یہ اقدام تجزیہ کاروں نے شام کی پالیسی میں ایک اہم تبدیلی قرار دیا ہے۔
رواں ماہ کے وسط میں امریکی صدر نے سعودی عرب میں الجولانی سے ملاقات اور بات چیت کی۔ اس ملاقات میں، جس میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے شرکت کی، ترک صدر رجب طیب اردوان نے بھی ویبنار کے ذریعے دور سے شرکت کی۔ ورچوئل میٹنگ تقریباً تیس منٹ تک جاری رہی۔ بات چیت کے بعد اردگان نے کہا کہ ٹرمپ کا شام پر سے پابندیاں ہٹانے کا فیصلہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ ایک بیان جو ٹرمپ انتظامیہ کے تحت دمشق کے حوالے سے امریکی پالیسی میں ممکنہ تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ملاقات کے دوران ٹرمپ نے الجولانی سے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے اور ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کے ساتھ ساتھ ملک میں موجود فلسطینیوں کو بے دخل کرنے پر زور دیا۔
اس کے علاوہ شام میں داعش کو میدان جنگ میں واپس آنے سے روکنے میں مدد اور ملک کے شمال مشرق میں داعش کے حراستی مراکز کی ذمہ داری قبول کرنا شام کی عبوری حکومت کے سربراہ کے ساتھ ٹرمپ کی گفتگو کے دیگر اہم موضوعات تھے۔
برطانوی اخبار ٹائمز نے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ٹرمپ اور الجولانی کے درمیان تعلقات کے بارے میں لکھا تھا کہ سعودی عرب میں ہونے والی ملاقات سے قبل دونوں فریقین نے بالواسطہ بات چیت کی تھی اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو وسعت دینے کے لیے خصوصی منصوبہ پیش کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق الجولانی نے ٹرمپ کو شام کے تیل کے وسائل سے فائدہ اٹھانے کے لیے خصوصی معاہدے، دمشق میں "ٹرمپ ٹاور” کی تعمیر، شام کو ابراہیمی معاہدے میں شامل کرنے کے منصوبے اور صیہونی حکومت کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے جنوب مغربی شام میں سویلین بفر زون کے قیام کی پیشکش کی تھی۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
منصوبے کے تحت اسلام آباد ہائیکورٹ پر قبضے کیلئے جج ٹرانسفر کیے گئے. منیراے ملک
?️ 30 اپریل 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں اسلام آباد
اپریل
پاکستان کے سیکیورٹی مسائل کا افغانستان سے کوئی تعلق نہیں: طالبان وزیر خارجہ
?️ 4 فروری 2023سچ خبریں:طالبان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے پاکستان
فروری
صیہونی فلسطینیوں کے گھروں کو فوجی کیمپوں بدل رہے ہیں
?️ 17 فروری 2021سچ خبریں:صیہونی حکومت اپنی نئی پالیسی کے مطابق فلسطینی علاقوں میں اپنا
فروری
صہیونی فوج کا 7 اکتوبر کو مایوس کن کارکردگی کا اعتراف
?️ 4 مئی 2025سچ خبریں: صہیونیست ریجنٹ کی فوج کی ایک رپورٹ میں غزہ پٹی
مئی
یوم قدس اسرائیل کے لیے ایٹمی ہتھیاروں سے زیادہ خطرناک
?️ 12 اپریل 2023سچ خبریں:عرب دنیا کے ماہر کا کہنا ہے کہ یہ سال دیگر
اپریل
صہیونی پناہ گزینوں کے لیے نصر اللہ کا جواب
?️ 21 ستمبر 2024سچ خبریں: گذشتہ ہفتے منگل کے روز لبنان میں قابض حکومت کے
ستمبر
زیادہ تر اسرائیلیوں کے موبائل فون ہیک کر لیے گئے ہیں:صہیونی میڈیا کا انکشاف
?️ 28 مارچ 2022سچ خبریں:صیہونی میڈیا نے زیادہ تر اسرائیلیوں کے موبائل فون ہیک ہونے
مارچ
روس کا سمارٹ گولہ بارود ختم ہو رہا ہے: پینٹاگون
?️ 25 مارچ 2022سچ خبریں: خبر رساں ادارے روئٹرز نے پینٹاگون کے حوالے سے بتایا
مارچ