?️
سچ خبریں: غزہ جنگ سمیت علاقائی پیش رفتوں کے بارے میں ٹرمپ کے فیصلوں نے عبرانی زبان کے میڈیا کو اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ بنجمن نیتن یاہو نے امریکی صدر کے فیصلوں میں عربوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
صہیونی ماہر موشے روڈمین نے اپنے ایکس پیج (سابقہ ٹویٹر) پر ٹرمپ کی طرف سے نیتن یاہو کو نظر انداز کرنے اور امریکی صدر کے ان اقدامات کے سامنے نیتن یاہو کی خاموشی کے بارے میں لکھا:
ٹرمپ کی نیتن یاہو کی تذلیل اور بے عزتی کا تعلق ٹرمپ کی شخصیت سے ہے لیکن اس کا تعلق بنیادی طور پر نیتن یاہو کی ذاتی کمزوری سے بھی ہے۔
ان نکات پر توجہ دیں:
امریکی یہودی برادری اس سے نفرت کرتی ہے۔ وہ ایک مفرور مجرم ہے جس کے بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری ہیں اور مغربی دنیا اس کی مذمت کرتی ہے۔
اسرائیلی رائے عامہ اس کے اقدامات کے خلاف ہے، اور اس کی حکومت کو زیادہ تر موجودہ مسائل پر بمشکل 30 فیصد منظوری حاصل ہے۔
اس نے اسرائیل کو اس کی تاریخ کی سب سے بڑی تباہی اور پھر اس کی تاریخ کی سب سے بڑی الجھن میں ڈال دیا، یہ سب ایک نسبتاً کمزور نیم فوجی تنظیم حماس کے خلاف تھا۔
اسے پورے سیاسی نظام سے تقریباً مکمل طور پر بے دخل کر دیا گیا ہے اور اسے ایک سیاسی وینٹی لیٹر کے ذریعے محفوظ رکھا گیا ہے، جس میں جنونی اپولکامٹک جماعتوں اور الٹرا آرتھوڈوکس یہودی جماعتوں پر مشتمل ہے۔
ان کی حکومت اتنی شدت پسند ہے کہ وہ کسی بھی سفارتی چال کو تعطل کا شکار کر دے گی جس کے بارے میں ٹرمپ سوچ سکتے ہیں۔
وہ الجھا ہوا اور کمزور ہے، اور اس کے جرائم آہستہ آہستہ اسے گھیر رہے ہیں اور پھنس رہے ہیں۔
ٹرمپ اس بات کو اچھی طرح سمجھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ اسے سنجیدگی سے نہیں لیتے۔ ساختی طور پر امریکی صدر اور اسرائیلی وزیر اعظم کے درمیان طاقت کا توازن کسی بھی طرح برابر نہیں ہے، لیکن موجودہ حالات میں ٹرمپ تقریباً واحد اینکر ہیں جو اب بھی نیتن یاہو کو ایک یا دو ماہ کے لیے سیاسی سانس لینے کی جگہ دیتے ہیں۔ اس وجہ سے وہ خاموش رہیں گے اور ٹرمپ جو بھی کریں گے برداشت کریں گے۔
مجھے امید ہے کہ یہ ہمیں مہنگا نہیں پڑے گا اور نیتن یاہو کے مجرمانہ فرقے کے ارکان سمجھتے ہیں کہ وہ شخص جو خود کو "مسٹر اکانومی”، "مسٹر سیکورٹی” اور "باقی لوگوں سے مختلف سطح پر” کے طور پر دیکھتا ہے، اب صرف ایک قابل رحم، خوفزدہ، تنہا اور حد سے زیادہ سطحی سایہ ہے۔

امریکا اور فلسطینی مزاحمت کے درمیان اچانک معاہدے کی خبر سے مقبوضہ علاقوں میں تنقید کی ایک وسیع لہر دوڑ گئی ہے اور حکومت کے وزیراعظم کی تضحیک کی گئی ہے۔ صیہونیوں کے مطابق نیتن یاہو کی پالیسیوں کی وجہ سے ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حکومت کے مفادات کو مدنظر رکھے بغیر اور اسرائیل کو بتائے بغیر مختلف مسائل پر کارروائی کی۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
مصر صیہونی تعلقات میں بحران
?️ 22 اگست 2022سچ خبریں:صیہونی حکومت کے وزیر جنگ بینی گینٹز نے کہا کہ صیہونی
اگست
بحالی صہیونی مراکز میں 9400 زخمی
?️ 17 جولائی 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال 7 اکتوبر کو
جولائی
طالبان کا افغانستان کی نئی حکومت کے بارے میں بڑا اعلان، جمہوری حکومت قائم کرنے سے انکار
?️ 21 اگست 2021کابل (سچ خبریں) طالبان نے افغانستان کی نئی حکومت کے بارے میں
اگست
بائیڈن-پیوٹن ملاقات، ڈونلڈ ٹرمپ نے اس ملاقات کو امریکا کی شکست قرار دے دیا
?️ 18 جون 2021واشنگٹن (سچ خبریں) امریکا کے سابق صدر ڈونلد ٹرمپ نے سوئٹزرلینڈ کے
جون
عدت نکاح کیس: عمران خان، بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت
?️ 20 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں بانی
مارچ
چین کی دنیا میں بڑھتی طاقت، امریکا کی بے چینی میں شدید اضافہ ہوگیا
?️ 12 مارچ 2021واشنگٹن (سچ خبریں) چین اس وقت دنیا میں ایک اقتصادی اور عسکری
مارچ
ایران اور پاکستان کا دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کا معاہدہ
?️ 3 دسمبر 2024سچ خبریں: پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق
دسمبر
پنجاب میں اعتکاف پر پابندی عائد کر دی گئی ہے
?️ 2 مئی 2021لاہور (سچ خبریں ) کورونا کی تیسری لہر کے جاری قہر کی
مئی