سچ خبریں: امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی کیرولائنا میں اپنے حامیوں سے کہا کہ یوکرین کی صورتحال عالمی تنازع میں بدل سکتی ہے کیونکہ روسی قیادت سے بات کرنے والا کوئی نہیں ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ یہ تیسری جنگ عظیم کا باعث بن سکتا ہے، میں دیکھ رہا ہوں کہ کیا ہو رہا ہے کیونکہ اگر آپ کو لگتا ہے کہ پوتن رک جائے گا آپ غلط ہیں اور حالات بد سے بدتر ہوتے جائیں گے، اور ہمارے پاس بات کرنے والا کوئی نہیں ہے، تو ہمارے پاس وہ شخص پہلے سے ہی موجود ہے۔ روس کے ساتھ اتنا پرتشدد کوئی نہیں تھا جتنا میں تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے کردار نے امریکہ کو عالمی تنازعات سے دور رکھا، جیسا کہ ان کے مخالفین کہتے ہیں۔
سابق امریکی صدر نے مزید کہا کہ امریکہ کو ملک میں خراب اور ناکام خارجہ پالیسی اسٹیبلشمنٹ سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔ ٹرمپ نے کہا جب تک کہ یہ نیند میں چلنے والے ہمیں تباہی اور تیسری جنگ عظیم کی طرف لے نہیں گئے۔
ان کے بقول موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن کی کمزوری، بزدلی اور نااہلی کے باوجود اس صورت حال کو سفارتی طور پر حل کرنے کا راستہ اب بھی موجود ہے۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکہ کو روسی قیادت پر واضح کرنا چاہیے کہ اس کے پاس دو راستے ہیں یا تو ابھی امن کے لیے مذاکرات کریں یا اس کے اہم نتائج ہوں گے۔
سابق صدر نے کہا کہ ملک کو توانائی کے شعبے میں روس پر انحصار ہمیشہ کے لیے یا طویل عرصے تک سے نکالنے کے بارے میں سوچنا چاہیے۔
ٹرمپ نے یہ کہہ کر اختتام کیا کہ جمہوری حکومت کے تحت امریکہ کی اب دنیا میں عزت نہیں ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ روس نے یوکرین میں اپنا فوجی آپریشن شروع کیا تھا۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اس اقدام کوان لوگوں کی حفاظت کے لیے قرار دیا ہے جو کیف حکومت کی طرف سے آٹھ سالوں سے غنڈہ گردی اور نسل کشی کا نشانہ بن رہے ہیں یہ امریکہ اور مغربی ممالک کی جانب سے ماسکو کو سیکیورٹی کی ضمانت دینے سے انکار کے بعد بھی سامنے آیا ہے۔