سچ خبریں:امریکی توانائی کی سلامتی کونسل کے سینئر مشیر اس بات پر زور دیا کہ یورپیوں نے ماسکو کے خلاف نئی پابندیاں لگا کر عملی طور پر معاشی خودکشی کی طرف قدم بڑھایا ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فروری کے آخر میں یوکرین میں روس کے خصوصی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد سے برسلز نے ہمیشہ ماسکو کے خلاف پابندیوں کے پیکجز کا اطلاق کیا ہے جبکہ روس کے توانائی کے وسائل کو نشانہ بنانے والی پابندیاں خود یورپیوں کے لیے بھی بہت سی مشکلات کا باعث بنی ہیں کیونکہ ماسکو کو اس بلاک کے لیے توانائی کا سب سے بڑا فراہم کنندہ تصور کیا جاتا ہے۔
یورپی ممالک کے رہنماؤں نے جمعرات کو برسلز میں ہونے والی سربراہی کانفرنس کے دوران گیس کی مشترکہ خریداری کے حوالے سے ایک معاہدہ کیا لیکن روسی گیس کی قیمت کی حد مقرر کرنے میں ناکام رہے،بلاک نے حالیہ مہینوں میں اس اقدام پر غور کیا تھا، لیکن ماسکو کے منفی ردعمل نے انہیں متنبہ کیا کہ وہ اس پر عمل درآمد نہ کریں، کیونکہ روسی توانائی کے بڑے ادارے گیز پروم نے سختی سے کہا کہ اگر قیمت کی حد مقرر کی گئی تو وہ یورپ کو گیس کی فراہمی بند کر دے گا۔
انسٹی ٹیوٹ فار گلوبل سکیورٹی اینالیسس کی شریک سربراہ اور یو ایس انرجی سکیورٹی کونسل کی سینئر ایڈوائزر Gal Luft نے یورپی یونین کی میز پر موجود آپشنز کی فہرست دی اور بتایا کہ کس طرح یہ بلاک، ماسکو کے خلاف نئی پابندیاں متعارف کروا کر اور لاگو کر کےیہ بے نقاب کرتا ہے یورپی معیشت دیوالیہ پن کی طرف بڑھ رہی ہے۔